Jan ۱۶, ۲۰۱۷ ۱۶:۰۸ Asia/Tehran
  • انقلابی نوجوانوں کو ‎سزائے موت دیئے جانے کی مذمت جاری

تین انقلابی نوجوانوں کو سزائے موت دیئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے بحرین کی سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تنظیموں نے عوام سے شاہی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب بحرین کی شاہی حکومت کے اس اقدام کے خلاف علاقائی اور عالمی سطح پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

بحرین کی شاہی حکومت نے اتوار کی صبح ملک کے تین جمہوریت پسند انقلابی نوجوانوں کو ، مارچ دوہزار چودہ میں پولیس پر فائرنگ کے من گھڑت اور بے بنیاد الزام کے تحت فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دے کرشہید کردیا تھا۔
بحرین کے چودہ فروری یوتھ ایلائنس نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے،عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ شاہی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ملک گیر مظاہروں میں شدت پیدا کریں۔
بحرین کی جمیعت وفاق ملی کے نائب سربراہ شیخ الدیھی نے بھی تین انقلابی نوجوانوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کو غیرقانونی اور غیر انسانی فعل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شاہی حکومت نے بدترین اور گھناونے فعل کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ان کی جماعت سزائے موت کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھائے گی۔
بحرین کے سرکردہ علمائے کرام نے بھی اپنے مشترکہ بیان میں تین انقلابی نوجوانوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کی مذمت کرتے ہوئے ملک بھرمیں تین روز کے عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔
بحرینی علمائے کرام کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ملک میں خاندانی آمریت کا سورج غروب ہونے والا ہے اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ شاہی حکومت اپنی آخری حدوں کو چھورہی ہے۔
بحرین کی شاہی حکومت کے اس اقدام کے خلاف علاقائی اور عالمی سطح پر بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے اور لبنان کے نیشنل ڈیموکریٹک کونسل اور مسلم علما کونسل نے اپنےالگ الگ بیانات میں تین انقلابی نوجوانوں کو سزائے موت دیئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہوگا۔
ورلڈ اہلبیت اسمبلی نے بھی اپنے بیان میں بحرین کی شاہی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری، انسانی حقوق کے اداروں اور دنیا کے آزاد منش انسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بحرینی نوجوانوں کو حکومت کے تشدد سے بچانے کے لیے آواز بلند کریں۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے کارکنوں اور مختلف ملکوں کے شہریوں نے لندن میں بحرین کے سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کرکے تین بےگناہ انقلابی نوجوانوں کو سزائے موت دیئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔
پولیس کے محاصرے میں ہونے والے اس مظاہرے کے شرکا نے اپنے ہاتھوں میں شہدائے بحرین کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ بحرین کی شاہی حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مظاہرین نے بحرینی عوام کے خلاف شاہی حکومت کے ظالمانہ اقدامات پرعالمی اداروں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے امریکہ ، برطانیہ اور یورپ کو آل خلیفہ کے جرائم میں برابر کا شریک قرار دیا۔
بحرین کی شاہی حکومت کا یہ اقدام اس قدر وحشیانہ تھا کہ اس کی حامی سمجھی جانے والی یورپی یونین بھی اس پر خاموش نہ رہ سکی۔ یورپی یونین کے جاری کردہ بیان میں تین انقلابی نوجوانوں کی سزائے موت پرعملدرآمد کو انسانی حقوق کے حوالے سے انتہائی خطرناک اقدام قرار دیا ہے۔

 

ٹیگس