مشرقی یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں میں سات شہید اور زخمی
مشرقی یمن کے خب اور الشعف علاقوں پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملے میں چند بچوں سمیت سات افراد شہید اور زخمی ہوگئے- دوسری جانب یمن کے اکنامک ریسرچ سنٹر نے یمن کی معاشی صورتحال کو ابتر بتایا ہے-
المسیرہ ٹی وی چینل نے یمن کے فوجی ذرائع کے حوالے سے ایک خبر میں کہا ہے کہ، یمن کے صوبہ مآرب کے شہر صرواح میں سعودی ایجنٹوں کی پیشقدمی کی لاحاصل کوششیں ناکام بنا دی گئی ہیں اور یمن کی فوج اورعوامی رضاکار فورس نے ان کی ان کوششوں کا جواب دیتے ہوئے متعدد ایجنٹوں کو ہلاک یا زخمی کردیا ہے- اسی طرح سعودی ایجنٹوں نے العلم اور تبہ الرملیہ سیکٹروں نیز کحلان عسیلان علاقے کی جانب سعودی ایجنٹوں کی پیشقدمی کو ناکام بنا دیا ہے- اس کاروائی میں متعدد سعودی فوجی ہلاک ہوگئے- دوسری جانب یمن کے اکنامیک ریسرچ سینٹر نے اس جنگ زدہ ملک کی معیشت کی ابتر صورتحال کے سبب یمنی باشندوں کے لئے انسان دوستانہ امداد ارسال کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یمن کو درپیش اہم ترین اقتصادی مشکل، لوگوں کی تنخواہوں کو ادا نہ کیا جانا ہے- اس سے قبل بچوں کے حقوق کے ایک ادارے (سیاج) کے سربراہ احمد القرشی نے یمن کے شمال مغربی صوبے حجہ میں ساٹھ ہزار سے زائد بے گھر یمنی شہریوں کے لئے فوری امداد کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو دواؤں اور غذائی اشیاء کی ضرورت ہے اور طبی سہولتیں فراہم نہ ہونے کے سبب ہیضہ ، ملیریا اور خارش کی بیماریاں پھیل رہی ہیں- اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق یمن کی دوکروڑ ستر لاکھ آبادی میں سے ایک کروڑ اٹھارہ لاکھ افراد کو فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے-