سعودی عرب کو اقتصادی بحران کا سامنا
سعودی عرب میں اقتصادی بحران ، اس ملک کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے بجٹ میں تقریبا ستر فیصد کمی کا باعث بنا ہے
العالم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خزانہ نے دوہزار سولہ میں اٹھارہ ارب نوسو ملین ڈالر کی مالیت کے چھے ہزار آٹھ سو اسّی معاہدوں کا لائیسنس جاری کیا تھا- یہ معاہدے سن دوہزار پندرہ کے معاہدوں کی نسبت چالیس فیصد کم ہیں جبکہ تعمیراتی منصوبوں کی مالیت میں بھی انہتر فیصد کی کمی آئی ہے - سعودی عرب کو آمدنی میں کمی کی وجہ سے بجٹ خسارے کا سامنا ہے - سعودی عرب کا دوہزارسترہ کا بجٹ بھی دوسو سینتیس ارب ڈالر ہے اور اس بنیاد پر رواں سال میں ملک کی ممکنہ آمدنی ایک سو چوراسی ارب ڈالر تک ہونے کا امکان ہے کہ جس سے سعودی حکومت کو ترپن ارب ڈالر کے بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا - سعودی عرب میں اقتصادی بحران ، مختلف شعبوں میں اس ملک کی حکومت کے لئے بے روزگاری اور تشویش کاسبب بنا ہے - آل سعود حکومت کی اپنی پالیسیوں کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں کمی ، عراق اور شام میں دہشت گرد گروہوں کے لئے آل سعود کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد اور دو برسوں سے جاری جنگ یمن نے سعودی حکومت کو مالی بحران سے دوچار کردیاہے-