یہودی مسجدالاقصی میں عبادت کر سکتے ہیں، صیہونی عدالت کا فیصلہ
مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی حکومت کی نام نہاد امن عدالت نے دعوی کیا ہے کہ یہودی، مسجدالاقصی میں عبادت کر سکتے ہیں اور کسی کو انھیں روکنے کا حق نہیں ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت کی عدالت نے بدھ کے روز دعوی کیا ہے کہ مسجدالاقصی، یہودیوں کے لئے ایک مقدس مقام ہے۔
صیہونی عدالت کے اس اقدام کے ردعمل میں فلسطین کے وزیر اوقاف و دینی امور شیخ یوسف ادعیس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی عدالت کا یہ فیصلہ، مسجدالاقصی پر صیہونیوں کی روزانہ کی جارحیت کے ایک جواز پر منتج ہو گا اور نتیجے میں علاقہ، مذہبی جنگ کی آگ میں سلگنے لگے گا۔
انھوں نے کہا کہ فلسطین کے مقدس اسلامی مقامات خاص طور سے مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی حکومت کا یہ خطرناک اقدام،اس مسجد کے خلاف جارحیت کے جواز کے لئے اس غاصب حکومت کی جارحانہ پالیسیوں کا ایک حصہ ہے اور اس کا یہ اقدام تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔