Mar ۱۰, ۲۰۱۷ ۱۱:۲۰ Asia/Tehran
  • راحیل شریف کی تعیناتی سعودی عرب کا پاکستان سے رابطہ

سعودی عرب نے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کی تعیناتی کے حوالے سے پاکستان سے باضابطہ طور پر رابطہ کیا ہے۔

سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف نام نہاد 34 ملکی اتحاد کی سربراہی کے لئے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تعیناتی کے لئے حکومت پاکستان سے باضابطہ رابطہ کرلیا ۔

 تاہم اس سے قبل پاکستان کے سینئر تجزیہ نگار نجم سیٹھی نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں اعلیٰ سطح پر شدید اور سخت ردعمل کے بعد راحیل شریف سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ کا عہدہ قبول نہیں کریں گے، پاکستان میں فیصلوں کے دو اہم مراکز جی ایچ کیو اور وزیراعظم ہاﺅس ہیں، حکومت کہتی ہے کہ سارے فیصلے پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں، پارلیمنٹ کہتی ہے کہ ہم سے مشورہ نہیں کیا جاتا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں راحیل شریف کی جانب سے سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ کا عہدہ قبول کئے جانے کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کے بعد سینٹ کے چیرمین رضا ربانی نے حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔

پاکستان کی اکثر سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے راحیل شریف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملک کے بہتر مفاد میں یہ عہدہ قبول نہ کریں تاہم سعودی عرب سے واپس آنے کے باوجود راحیل شریف نے عہدہ قبول کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے اور اسی کے ساتھ پاکستان کی حکومت بھی خاموش ہے۔

ٹیگس