مغربی موصل میں عراقی فوج کی پیشقدمی، داعشی عناصر مورچے چھوڑ کر فرار
عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے داعش کے خلاف مشترکہ آپریشن جاری رکھتے ہوئے، مغربی موصل کے متعدد علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔
عسکری ذرائع کے مطابق، عراق کی وفاقی پولیس فورس کے جوان ، جمعے کی دوپہر، مغربی موصل کے علاقوں شیث النبی اور العکیدات میں داخل ہوگئے اور داعش دہشت گردوں کو فرار ہونے پر مجبور کردیا۔صوبہ نینوا کے آپریشنل کمانڈر میجر جنرل عبدالامیر رشید یاراللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ دونوں علاقوں کی اہم عمارتوں پر قومی پرچم لہرا دیا گیا ہے اور دہشت گرد عناصر وہاں سے بھاگ گئے ہیں۔دوسری جانب عراق کی انسداد دہشت گردی فورس کے کمانڈر میجر جنرل سعد معن نے مغربی موصل میں داعشی عناصر کے ساتھ شدید جھڑپوں کی خبر دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مغربی موصل میں داعش کے آخری ٹھکانوں کو خالی کرانے کی غرض سے انسداد دہشت گردی فورس کے جوان پوری قوت کے ساتھ آپریشن کر ر ہے ہیں۔عراقی سیکورٹی فورس نے مغربی موصل کی آزادی کے لیے آپریشن، انیس فروری سے شروع کیا تھا جس کے دوران مغربی موصل کے ایک بڑے علاقے کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا گیا ہے۔عراق کی انسداد دہشت گردی فورس کے کمانڈر نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ عراقی فوج کے جوان اب موصل کے قدیم علاقے کی دہلیز تک پہنچ گئے ہیں جہاں ہمیں تنگ گلیوں اور راستوں کا سامنا ہے لہذا اس علاقے میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید لڑائی کی توقع ہے۔دوسری جانب عراق کے وزیردفاع نے کہا ہے کہ داعش کو موصل میں سنگین شکست کا سامنا ہے اور اس کے لیے موصل میں اپنے زیر قبضہ علاقوں کو باقی رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔عراق کے وزیر دفاع عرفان الحیالی نے موصل کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورس کے ساتھ موصل کے عوام کے تعاون کے نتیجے میں داعش کی نابودی قریب ہے۔مغربی موصل میں فوجی آپریشن اور پیشقدمی کے ساتھ ساتھ ، عراق کی وفاقی پولیس اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے شمالی صوبے صلاح الدین کے دو علاقوں اور ایک بڑے ٹاؤن کو داعش کے قبضے سے آزادا کرالیا ہے۔عراق کی وفاقی پولیس اور عوامی رضاکار فورس کے جوان اب حمرین کی بلندیوں تک پہنچ گئے ہیں اور وہاں اپنے مورچے مستحکم کرنے میں مصروف ہیں۔درایں اثنا عراق کی عوامی رضارکارفورس الحشد الشعبی نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجیوں نے داعش کے سرغنہ ابوبکرالبغدادی کے مغربی موصل سے فرار کرجانے میں اس کی مدد کی ہے - عراق کی عوامی رضاکارفورس کے ایک کمانڈر جواد الطلیباوی نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے ابوبکرالبغدادی کو موصل کے مغربی علاقے سے موصل کے جنوب میں اسّی کلومیٹر کے فاصلے پر واقع علاقے القیروان اور الحضر شہر کے درمیان ایک نامعلوم مقام پر منتقل کرنے میں اہم رول اداکیاہے - خبروں میں کہاجارہاہےکہ عراقی افواج اس وقت ابوبکر البغدادی کے روپوش ہونے کی جگہ کا پتہ لگانے میں مصروف ہیں - واضح رہے کہ ابوبکرالبغدادی علاقے میں گذشتہ پانچ برسوں سے جاری بحرانوں کے بارے میں بہت سارے سوالات کے جواب کی کنجی ہے اور اس کو گرفتار کرلئے جانے سے بہت سارے انکشافات سامنے آئیں گے اور دہشت گردی کو ہوا دینے اور دہشت گردی کی حمایت میں علاقے کے ملکوں کے کردار برملا ہوں گے۔