مغربی موصل میں عراقی فوج کی کامیابی
مغربی موصل میں عراقی فوج نے ایک تہائی سے زائد علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
عراق میں انسداد دہشت گردی فورس کے کمانڈر میجر جنرل معن السّعدی نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی موصل میں، جسے داعش دہشت گرد گروہ اپنا خودساختہ دارالحکومت کہتا تھا، ایک تہائی سے زائد علاقے عراقی سیکورٹی فورس کے کنٹرول میں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مغربی موصل میں کارروائی کے دوران داعش کے ان دو دہشت گرد عناصر کو بھی گرفتار کر لیا ہے جو بادوش میں جرائم کے ذمہ دار رہے ہیں۔
دوسری جانب قادمون آپریشنل کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل یاراللہ نے اعلان کیا ہے کہ عراقی سیکورٹی فورس نے بادوش کے مشرق میں واقع علاقے خواجہ خلیل کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے جہاں عراق کا قومی پرچم لہرا دیا گیا ہے۔
عراق کی انسداد دہشت گردی فورس نے مغربی موصل کے کئی علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانو پر حملہ بھی کیا ہے۔
ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اصلاح الزراعی میں داعش دہشت گردوں کی، بموں سے لیس تین کاروں اور بم تیار کرنے والے ایک کارخانے کو فضائی حملہ کر کے تباہ کر دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ موصل کو داعش دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائی گذشتہ سال ایک لاکھ سیکورٹی اہلکاروں کی شرکت سے شروع کی گئی ہے جس کے دوران مشرقی موصل اور اسی طرح مغربی موصل کے ایک تہائی سے زائد علاقوں کو آزاد کرایا جا چکا ہے۔
عراقی فوج نے مشرقی موصل کی آزادی کے بعد اس علاقے سے دہشت گردوں اور بارودی سرنگوں کا صفایا کر دیا ہے۔