Mar ۱۸, ۲۰۱۷ ۱۹:۴۵ Asia/Tehran
  • امریکہ کے مقابلے میں اقوام متحدہ کی ذلت و ناتوانی

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کو فنڈ کی فراہمی روکنے کی دھمکی دے کر اس عالمی ادارے کو اپنے مقابلے میں جھکانے کی کوشش کی ہے۔

المنار ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے دختر رسولۖ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی ولادت باسعادت کے موقع پر اپنے ایک خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، اسکوا، نے چند دنوں قبل ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کا پردہ چاک کیا گیا تھا مگر امریکہ نے اقوام متحدہ پر دباؤ ڈال کر اس رپورٹ کو واپس لینے پر مجبور کر دیا اور اس عالمی ادارے نے بھی، پسپائی اختیار کر کے اپنی عجز و ناتوانی کا ثبوت فراہم کر دیا۔

انھوں نے یمن میں سعودی عرب کے جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پسپائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی ادارہ، امریکہ کے ہاتھ کا کھلونا بنا ہوا ہے اور اس سے کہیں زیادہ کمزور ہے کہ وہ، حقیقت کا کہیں دفاع کر سکے۔

سید حسن نصراللہ نے عرب لیگ اور اسلامی کانفرنس تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ، صیہونی حکومت کے خلاف رپورٹ پر توجہ دیں اور اسےاقوام متحدہ میں درج کرانے کی کوشش کریں۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ شام میں قانونی حکومت کے خلاف جنگ کے تمام مالی اخراجات، عرب ممالک سے پورے کئے گئے جبکہ عرب ممالک اپنی اس دولت کو، بیت المقدس کے عوام کی پائداری اور غزہ کی تعمیرنو میں مدد کے طور پر صرف کر سکتے تھے۔

انھوں نے کہا کہ تمام علاقائی و بین الاقوامی طاقتوں نے شام کے خلاف سازشیں تیار کیں مگر پھر بھی وہ اپنے کسی مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔

انھوں نے کہا کہ تکفیری دھڑے شام میں سیاسی حل کے خلاف ہیں اور وہ امریکہ اور بعض عرب و اسلامی ملکوں کی حمایت سے بحران شام کو فوجی و خونریزی کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ داعش اور جبہت النصرہ جیسے دہشت گرد گروہ، امریکی آلۂ کار ہیں جو علاقے میں اس کے منصوبے پر عمل کر رہے ہیں۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ عراق و شام میں داعش دہشت گرد گروہ کی جانب سے رہائشی علاقوں پر خودکش حملے، اس کی شکست و کمزوری کی علامت ہیں اور داعش، جبہت النصرہ اور دی‍گر تمام دہشت گرد گروہ، اپنی تباہی و نابودی کی طرف قدم بڑھا رہے ہیں۔

ٹیگس