بحرین میں کم سن بچوں کے خلاف سرکاری مقدمے کی سماعت
بحرین میں ایک دس سالہ بچے سمیت کئی بچوں کے خلاف عدالت میں خود ساختہ الزامات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق بحرین کی نام نہاد عدلیہ کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ ایک 10 سالہ بچے سمیت متعدد بچوں کے خلاف عدالت میں قانونی کارروائی کی گئی ہے۔
اس 10 سالہ بچے کی ماں نے حاضری کے موقع پر کہا ہے کہ جتنے بچوں کو حکومت کی جانب سے عدالت میں طلب کیا گیا ہے وہ سب کمسن بچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بحرین کی عدلیہ کے حکام کی جانب سے ان بچوں کی گرفتار کئے جانے یا رہا کئے جانے کے احکامات سنائے جائیں گے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ بحرین کی عدلیہ کے حکام نے اس دس سالہ بچے کے بھائی کو خودساختہ الزامات کے تحت پندرہ برس قید کی سزا سنائی ہے۔
اس سے قبل بحرین کے انسانی حقوق مرکز نے اقوام متحدہ کے نام ایک مراسلے میں بحرین کی جیلوں میں 237 بچوں کی موجودگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بچوں کو غیر قانونی طور پر جیل میں بند کیا گیا ہے جہاں انھیں ایذائیں پہنچائی جا رہی ہیں۔