یمن کے بارے میں عالمی ادارہ خوراک کا سخت انتباہ
عالمی ادارہ خوراک و زراعت نے یمن کی صورت حال کے بارے میں سخت خبر دار کیا ہے۔
یمن میں عالمی ادارہ خوراک و زراعت کے نمائندے صلاح الحاج نے المیادین ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یمن میں قحط اور بھوک مری کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو دنیا کو تاریخ کے سب سے بڑے المیے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے بحران یمن کے بارے میں عالمی برداری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سات ملین یمنی شہریوں کو فوری طور پر غذا کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارہ خوراک و زراعت کے نمائندے کا کہنا تھا کہ یمن کے دس صوبوں میں تقریبا ایک کروڑ لوگ شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ مسائل کے علاوہ یمن میں مختلف طرح کی بیماریاں بھی وبائی شکل اختیار کرتی جا رہی ہیں اور کولرا جیسی خطرناک بیماری کے پنسٹھ ہزار کیس سامنے آچکے ہیں جن میں سے دس ہزار کیس پچھلے تین روز کے دوران سامنے آئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ کولرا کی وجہ سے اب تک ساڑھے پانچ ہزار افراد کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔
عالمی ادارہ خوراک و زراعت کے نمائندے کا کہنا تھا کہ، اقوام متحدہ نے رواں سال کے دوران یمن میں انسانی مسائل کے حل کے لیے ترجیحات اور ضرورتوں کا اعلان کردیا ہے اور دو ارب سو ملین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کی اپیل ہے تاہم ابھی تک صرف پچیس فی صد رقم فراہم کی گئی ہے۔
سعودی عرب نے یمن کو مارچ دوہزار پندرہ سے جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں یمنی شہری شہید اور لاکھوں کی تعداد میں بے گھر ہوئے ہیں۔ سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمن کا بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہوگیا ہے اور عام لوگوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔