شام میں دہشت گردوں کو پسپائی کا سامنا
شام کی مسلح افواج نے صوبہ حلب کے مشرقی علاقے میں پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے، پندرہ قصبوں اور دیہات کو داعشی دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔
دمشق میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ شامی فوج نے حلب کے مشرقی علاقے پر مکمل تسلط حاصل کرلیا ہے اور دہشت گرد اس علاقے سے پسپائی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
شامی فوج نے ایک اور کارروائی میں فیصل اورکواس نامی دو اسٹریٹجک پلوں کو بھی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد اور درجنوں دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
دوسری جانب قومی آشتی کے معاہدے کے تحت شمال مشرقی دمشق کے برزہ نامی علاقے سے پانچ سو دہشت گردوں اور ان کے اہل خانہ کے انخلا کا عمل جاری ہے جس کے لیے بیس بسیں علاقے میں پہنچا دی گئی ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق دہشت گرد گروہ جبہت النصرہ نے ترکی کی سرحد کے قریب واقع علاقے باب الھوی جانے والے تمام راستوں کو گندم کی خریداری میں ناکامی کے باعث بند کردیا ہے۔ کہا جارہا ہے علاقے کے کسانوں نے اپنے گندم جہبت النصرہ کے بجائے، احرار الشام نامی دہشت گرد گروہ کو فروخت کردی ہے۔