Jul ۲۱, ۲۰۱۷ ۱۳:۲۶ Asia/Tehran
  • اسلامی ملکوں کے ہنگامی سربراہی اجلاس کا مطالبہ

فلسطین کی تحریک حماس نے مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور اس کے خلاف جارحیت نیز صیہونی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے عرب و اسلامی ملکوں کا سربراہی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جمعے کے روز عربوں اور امت مسلمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے قبلہ اول مسجدالاقصی کو بچانے کے لئے جو خاص طور سے اس وقت سخت صیہونی خطرے میں بری طرح سے گھری ہوئی ہے، فوری طور پر حرکت میں آئیں۔
انھوں نے جمعے کے روز تمام فلسطینیوں سے صیہونی مخالف مظاہرے کرنے کی اپیل بھی کی۔
غزہ میں فلسطینیوں کے مزاحمتی گروہوں نے بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی غاصبوں کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے جمعے کا دن خاص اہمیت رکھتا ہے۔  
دوسری جانب مسجدالاقصی میں نماز ادا کرنے والے فلسطینیوں پر غاصب صیہونی فوجیوں کے جمعرات کے روز حملے میں بیالیس فلسطینی نمازی زخمی ہو گئے۔
صیہونی فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں پر ربر کی گولیاں چلائیں جن میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں دو کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
منگل کے روز بھی مسجدالاقصی میں داخل ہونے والے گیٹ پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں دسیوں فلسطینی زخمی ہو گئے تھے جن میں مسجدالاقصی کے خطیب عکرمہ صبری بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل پیر کے روز صیہونی فوجیوں کی جارحیت میں پچاس فلسطینی زخمی ہوئے تھے جن میں فلسطینی رہنما مصطفی برغوثی بھی تھے۔
گذشتہ ہفتے فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہونے کے بعد جن میں دو صیہونی فوجی ہلاک اور تین فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے تھے، مسجدالاقصی اور پورے بیت المقدس شہر کی صورت حال سخت کشیدہ ہو گئی ہے۔
صیہونی فوجیوں نےایک بار پھر فلسطینیوں پر مسجد الاقصی کے دروازے بند کر دیئے ہیں اور الیکٹرانک گیٹ لگانے کا اقدام کیا جس پر فلسطینی حکام اور شہریوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ الیکٹرانک گیٹ ہرگز نہیں ہٹائے جائیں گے۔ انھوں نے صیہونی سیکورٹی حکام کے ساتھ ایک نشست میں تاکید کے ساتھ کہا کہ غرب اردن کے علاقوں اور بیت المقدس میں احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کا سامنا کرنے کے لئے صیہونی سیکورٹی اہلکار مکمل تیار ہیں۔
مسجدالاقصی اور بیت المقدس میں صیونی فوجیوں کے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسکو نے گذشتہ سال ایک قرارداد میں صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ مسجدالاقصی مسلمانوں کا ایک مقدس مقام ہے جس کا صرف مسلمانوں اور فلسطینیوں سے ہی تعلق ہے اور تاریخی و دینی و ثقافتی اعتبار سے یہودیوں کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ٹیگس