قطر نے سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے لیے شرط عائد کردی
امیر قطر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں عدم مداخلت کی شرط پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی نے سعودی عرب کے ساتھ بحران کھڑا ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ دوحہ، سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے ساتھ قطر کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرنے کی شرط پر مذاکرات کے لئے تیار ہے۔
امیر قطر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ پیدا ہونے والے بحران کا حل اس ملک کے اقتدار اعلی کے احترام پر مبنی ہونا چاہئے کہا کہ قطر، چار عرب ممالک کے ساتھ کشیدگی شروع ہونے کے بعد سے ہی کچھ اصولوں اور ضوابط کا پابند رہا ہے۔
امیر قطر نے محاصرے کے دوران قطر کی مدد کرنے والے ممالک کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر جس مرحلے میں ہے اس میں نقائص کو دور کرنا اور غلطیوں کو سدھارنا بہت اہم ہے۔
سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، اور بحرین نے پانچ جون دوہزار سترہ سے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے اس کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
ان چاروں ملکوں کا الزام ہے کہ قطر ریاض کی سربراہی والے عرب اتحاد کے ساتھ ہماہنگ نہیں ہے۔