اسرائیل اور سعودی عرب کے خفیہ تعلقات منظر عام پر
اسرائیل اور سعودی عرب جلد ہی اپنے خفیہ تعلقات کو عام کر دیں گے۔
صیہونی حکومت کے ایک اخبار معاریو نے ریاض اور تل ابیب کے درمیان گہرے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اب صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے تعلقات کو منظر عام پر لانے کا وقت آگیا ہے۔
روزنامہ معاریو نے صیہونی حکومت کو سعودی عرب کا خفیہ حامی و مددگار قرار دیا اور اسرائیلی کابینہ کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو خفیہ رکھنے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عرب کو اسرائیل کی شدید ضرورت ہے اور اس کے پیش نظر اب ان تعلقات کو عام کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔
اس اخبار نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ اب انھیں سعودی حکام کی خفیہ ملاقاتوں کو چھپانا نہیں چاہیے۔
اس سے پہلے بھی صیہونی حکومت کے جاسوسی امور کے وزیر یسرائیل کٹس نے سعودی بادشانہ سلمان بن عبدالعزیز سے درخواست کی تھی کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم کو دورہ سعودی عرب کی دعوت دیں۔
کٹس کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب، اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم کر لے اور اسے عام کر دے تو ریاض کے ساتھ سیکورٹی اور اطلاعات کے تبادلے میں تعاون کیا جائے گا۔
علاقے میں استقامت دشمن پالیسیوں میں اسرائیل اور سعودی عرب کی یکجہتی اور ان دونوں حکومتوں کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت نے صیہونی حکومت اور آل سعود کی ماہیت کو پہلے سے زیادہ آشکار کر دیا ہے۔