مقتدیٰ صدرکی محمد بن سلمان سے ملاقات
عراق کی صدر تحریک کے سربراہ سعودی حکام کی دعوت پر ریاض پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان سے پہلی بار ملاقات کی اور دوجانبہ روابط اور مشترکہ مسائل پر گفتگو کی۔
ایسنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کی صدر تحریک کے سربراہ مقتدیٰ صدر کے دفتر نے بیان جاری کرتے ہوئے مقتدیٰ صدر اور محمد بن سلمان کے مابین ہونے والی ملاقات کوعراق اور سعودی عرب کے روابط کے لئے مثبت قرار دیا ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں عراق کی صدر تحریک کے 34 ارکان ہیں۔ اخبار الشرق الاوسط کے مطابق سےسعودی عرب کی وزارت خارجہ میں خلیج فارس کے ملکوں کے امور کے وزیر مملکت ثامرالسبهان نے ایرپورٹ پر مقتدیٰ صدر کا استقبال کیا۔
ثامر السبهان عراق میں سعودی عرب کے سفیر رہ چکے ہیں اور انھیں عراق سے اس ملک کے داخلی امور میں مداخلت کی وجہ سے نکال دیا گیا تھا۔ ثامر السبهان نے بارھا عراق کی عوامی رضاکار فورس کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ جب عراق کے ذرائع کا کہنا تھا کہ شواہد و قرائن سے ثابت ہو گيا ہے کہ ثامر السبهان کا دہشتگرد گروہ داعش سے رابطہ تھا۔
عراق کے وزیراعظم حیدرالعبادی اور وزیر خارجہ ابراهیم الجعفری نے سعودی سفیر کی جانب سے عراق کے داخلی امور میں کی جانے والی مداخلت پر سخت احتجاج کیا تھا۔ مقتدیٰ صدر سعودی حکام کی دعوت پر 11 سال بعد ریاض کے دورے پر گئے ہیں جبکہ مقتدیٰ صدر کے سعودی دورے سے متعلق مزید تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔