دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج کی پیشقدمی
شام کی فوج نے صوبہ ریف دمشق کے جنوب مشرق میں کئی دیگر علاقوں کو بھی دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے جبکہ روسی فضائیہ کی مدد سے صوبہ رقہ کے مشرقی مضافاتی علاقے میں آٹھ سو داعش دہشتگردوں کو ہلاک کردیا ہے
ارنا کی رپورٹ کے مطابق شام کے جنگی علاقوں سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق شامی فوج نے دمشق کے جنوب مشرقی مضافاتی علاقوں روضۃ الشیخ، وادی الدریفہ اور روضہ الصلیبیہ کے علاقوں اور سرحدی زون ایک سو چونسٹھ کو دہشتگرد گروہوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا- ان کارروائیوں میں اردن سے ملحقہ شام کے تقریبا دوسو مربع کلومیٹر سرحدی علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کر دیا گیا ہے- شامی فوج نے جنوب مشرقی دمشق اور اردن سے ملحقہ سرحدی علاقے غدیر محمود اور وادی محمود کو دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا- وادی محمود کا علاقہ شام اور اردن کی سرحدی گذرگاہوں میں سے ایک ہے کہ جہاں سے صوبہ ریف دمشق میں دہشتگردوں کے لئے اسلحے اور جنگی ساز و سامان پہنچائے جاتے تھے- درایں اثنا روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شامی فوج نے صوبہ رقہ میں آٹھ سو سے زیادہ دہشتگردوں کو ہلاک اور تقریبا ان کے ساٹھ ٹینک ، فوجی گاڑیاں اور مارٹرلانچر تباہ کر دیئے ہیں- خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دہشتگرد مشرقی الرقہ کے غانم دیہات میں تعینات تھے- حمص اور رقہ صوبوں میں شامی فوج کی کامیابیوں خاص طور سے صوبہ حمص میں دہشتگردوں کے آخری اڈے، شہرالسخنہ کو کنٹرول میں لینے کے بعد شامی فوجی کمان نے دیرالزور کو آزاد کرانے کے لئے آپریشن شروع کرنے کا فرمان جاری کردیاہے- مشرقی شام میں واقع صوبہ دیرالزور اب بھی شام میں داعش کا سب سے بڑا اڈہ شمار ہوتاہے- ایک اور رپورٹ کے مطابق شام کے مسلح گروہوں نے صوبہ ادلب میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود صوبہ حماہ کے شمال میں شامی فوج کے اڈوں کو مارٹر گولوں کے حملوں کا نشانہ بنایا ہے- شام کے مسلح مخالف گروہ ایسے عالم میں شام کے فوجی اڈوں پر حملے کر رہے ہیں کہ صوبہ ادلب اور شمالی حماہ ان علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں کشیدگی کم کئے جانے کا سمجھوتہ طے پاچکا ہے-