شام میں امریکی اتحاد کے حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ
اقوام متحدہ نے شام میں امریکی اتحاد کے حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے پر تشویش ظاہر کی ہے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے کوآرڈینیٹر نے کہا ہے کہ شام کے شہر رقہ پر امریکی اتحاد کے ہوائی حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ تشویشناک ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے کوآرڈینیٹر میتیاس بنکے نے جنیوا میں کہا ہے کہ رقہ میں امریکی اتحاد اور دیگر قوتوں کے حملے جاری ہیں لیکن ان حملوں میں زیادہ تر عام شہری ہی جاں بحق ہورہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مذکورہ عہدیدار نے کہا ہے کہ رقہ شہر میں تقریبا بیس ہزار عام شہری رہتے ہیں جنھیں داعش کے عناصر وہاں سے نکلنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں اسی وجہ سے امریکی اتحاد کے حملوں میں عام شہری مارے جا رہے ہیں اور یہ چیز تشویشناک ہے۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے کو آرڈینیٹرنے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ فوجی قوتوں کو چاہئے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق عام شہریوں کی حمایت کریں تاکہ انہیں کوئی نقصان نہ پہنچے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان افراد کو رقہ شہر سے نکلنے کے لئے محفوظ راہداری فراہم کی جائے۔
اقوام متحدہ کے مذکورہ عہدیدار نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ امریکی اتحاد کے حملوں میں رقہ میں کم سے کم ایک سو پچاس عام شہری مارے گئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، لیکن اس قسم کے حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔