Sep ۱۱, ۲۰۱۷ ۱۱:۳۶ Asia/Tehran
  • میانمار: بارودی سرنگیں بچھانے کی مذمت

انسانی حقوق کی تنظیموں نے میانمار کی فوج کو بنگلہ دیش سے متصل سرحد پر بارودی سرنگیں بچھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اب تک بنگلہ دیش اور میانمار کی سرحد پر نقل مکانی کرنے والے 2 روہنگیا مسلمان بارودی سرنگ کے پھٹنے سے زخمی ہوئے۔ روہنگیا مسلمانوں کی میانمار کی ریاست راخین میں فوج اور انتہا پسند بدھ مت تنظیم کے ظلم و بربریت سے بچنے کے لیے بنگلہ دیش کی جانب نقل مکانی جاری ہے اور اب تک 3 لاکھ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کر چکے ہیں۔

اے پی کے مطابق بنگلہ دیش پہنچنے والے زخمی افراد میں زیادہ تر لوگ سیکیورٹی فورسز کی گولی لگنے یا کسی تیز دھار آلے سے شدید زخمی ہوئے لیکن اب حال ہی میں ایسے کیسز بھی سامنے آئے جو بارودی سرنگ سے زخمی ہوئے۔ بنگلہ دیش پہنچنے والے ایک قافلے میں ایسی خاتون بھی موجود تھیں جس کی ایک ٹانگ جسم سے الگ ہو چکی تھی جبکہ دوسری ٹانگ شدید زخمی تھی، تاہم اس قافلے نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس خاتون نے راستے میں ایک ایسی جگہ پر پاؤں رکھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا اور خاتون زخمی ہوئیں۔

واضح رہے کہ میانمار کی ریاست راخین میں سیکیورٹی فورسز نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف انسانیت سوزکارروائی کا آغاز کیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 400 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں اکثریت روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔

ٹیگس