یمن پر وحشیانہ سعودی جارحیت
یمن کے جنوب مغربی صوبے تعز پر سعودی عرب کے جنگی طیاروں اور مارٹر گولوں کے حملوں میں آٹھ یمنی شہری شہید اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے بھی جوابی کارروائی کرکے سعودی عرب کے متعدد اتحادی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے.
یمن کے جنوب مغربی صوبے تعز میں ایک مقامی ذریعے نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے جارح طیاروں نے البرادہ علاقے میں ایک ٹرک پر بمباری کردی جس کے نتیجے میں چار عام شہری شہید ہوگئے اس حملے میں کئی عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں- سعودی عرب کے اتحادی فوجیوں کے مارٹر حملے میں بھی صوبہ تعزکے ایک گاؤں میں چار عام شہری شہید اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے صوبہ حجہ کے علاقے میدی میں سعودی عرب کے اتحادی فوجیوں کے ٹھکانوں پر زلزال میزائل اور مارٹر گولے سے حملہ کیا۔
العالم نے خبردی ہے کہ یمنی فوج نے نجران میں الحمر واچ سینٹر ، القطریین پہاڑی اور عسیر میں القمعہ الشیخ فوجی چھاؤنی کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا - اس درمیان یمنی فوج نے صوبہ مارب کے صرواح علاقے میں بھی سعودی عرب کے اتحادی فوجیوں کے ٹھکانوں پر توپخانوں اور مارٹر گولوں سے حملہ کیا ہے جس میں کم سے کم چھے کرائے کے فوجی ہلاک ہوگئے۔
سعودی عرب نے اپنی سرحد پر یمنی فوج کے ہاتھوں اپنے تین فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے- یمن کی فوج اور عوامی رضاکارفورس کے توپخانے کے یونٹ نے بھی صوبہ صنعا کے نہم علاقے میں سعودی عرب کے اتحادی فوجیوں کے ٹھکانوں پرحملہ کیا ہے اس حملے میں زلزال دو میزائل کا بھی استعمال کیا گیا۔
اس درمیان اطلاعات ہیں کہ یمن کی معزول حکومت کے وزیراعظم احمد بن دغر نے یمن کے بحران کے حل کے لئے ایک بار پھر یمن کی تقسیم کا فارمولا پیش کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر یمن کو چھے فیڈرل علاقوں میں تقسیم کردیا جائے تو اس صورت میں اس ملک کا بحران حل ہوسکتا ہے۔
تین سال قبل معزول صدر منصورہادی نے بھی یمن کو چھے فیڈرل علاقوں میں تقسیم کرنے کی بات کی تھی جس کی یمنی عوام نے شدید مخالفت کی تھی اور اسی عوامی تحریک کے نتیجے میں ہی منصورہادی کو صنعا سے فرار ہونا پڑا تھا۔
یمنی عوام کا کہنا ہے کہ یمن کو چھے فیڈرل علاقوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ امریکا اور سعودی عرب کا منصوبہ ہے جس کا مقصد یمن کو کمزور کرنا ہے۔