Sep ۲۸, ۲۰۱۷ ۱۳:۱۴ Asia/Tehran
  • کردستان علاقے کی انتظامیہ سے کوئی گفتگو نہیں ہوگی: عراقی حکومت

عراقی حکومت نے کہا ہے کہ وہ کردستان کی علحدگی کے ریفرنڈم کے بارے میں کردستان علاقے کے حکام سے کوئی گفتگو نہیں کرےگی

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق حکومت عراق کے ترجمان سعد الحدیثی نے الحدث ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت عراق اپنے موقف سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹےگی اور کردستان علاقے کی انتظامیہ کو مرکزی حکومت کے احکامات کا پابند ہونا چاہئے- الحدیثی نے مزید کہا کہ البتہ ریفرنڈم سے پیچھے ہٹنے اور اسے کالعدم قرار دینے کا امکان موجود ہے اور اس صورت میں ممکن ہے گفتگو کے لئے مناسب ماحول پیدا ہو- حکومت عراق کے ترجمان نے کہا کہ عراقی کردستان کا علاقہ عراق کا اٹوٹ حصہ ہے - عراقی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ کردستان علاقے کا ریفرنڈم آئین کے خلاف اور بغیر کسی ہماہنگی کے انجام پایا ہے اور مرکزی حکومت اب عراق کے آئین ، سپریم کورٹ کے فیصلے اور پارلیمنٹ کے بلوں کی بنیاد پر کردستان علاقے کے سلسلے میں قانونی تدابیر اختیار کرنے کی پابند ہے- انھوں نے کہا کہ بغداد حکومت، عراق کے دیگر شہریوں کی مانند کردستان علاقے کے شہریوں کے امن و سلامتی کے تحفظ پرزور دیتی ہے اور یہ نہیں چاہتی کہ عراقی معاشرے کے مختلف طبقات کے درمیان لڑائیوں کی زمین ہموار ہو- عراقی حکومت کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ حکومت کے پاس کردستان کے علاقے کے سلسلے میں قانونی ، سیاسی ، اقتصادی ، اور تجارتی لحاظ سے متعدد آپشن موجود ہیں جنھیں وہ بتدریج استعمال کرے گی -عراقی کردستان کی علحدگی کے لئے ہونے والے ریفرنڈم کی علاقائی و عالمی سطح پر مخالفتوں کے باوجود اس علاقے کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ مسعود بارزانی نے اپنے ذاتی مقاصد اور خواہشات کی بنا پر پیر کو ریفرنڈم کرایا- عراق سے کردستان کی علحدگی کے ریفرنڈم کے صرف دو دن بعد ہی کردستان علاقے کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ مسعود بارزانی اور ان کی مقامی انتظامیہ کے خلاف علاقے اور عراق میں قومی سطح پر اتفاق رائے پیدا ہونا شروع ہوگیا ہے- عراق کے داخلی گروہوں نے ریفرنڈم کو عراق کی ارضی سالمیت کے لئے خطرہ قرار دیا اور یہ خطرہ عراق کے اندر قومی اتحاد کا باعث بن گیا ہے-درایں اثنا عراقی پارلیمنٹ نے تیرہ شقوں پر مشتمل ایک بل منظور کر کے حکومت عراق کو کردستان علاقے میں عراق کے سیاسی اقتدار کی بحالی کے لئے ہر طرح کے آپشن سے استفادے کا حق دے دیا ہے جس میں فوجی آپشن بھی شامل ہے - اس بل کی ایک اہم شق کردستان علاقے کے سربراہ مسعود بارزانی کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کرنے کی درخواست بھی ہے جس کے تحت حکومت عراق کو ریفرنڈم کرانے والے تمام عناصر اور خود مسعود بارزانی پر مقدمہ چلائے جانے اور انھیں قرار واقعی سزا دینے کا اختیار حاصل ہے- عراقی پارلیمنٹ نے وزیرا‏عظم حیدرالعبادی سے درخواست کی ہے کہ وہ عراق کی مسلح افواج کے سربراہ کی حیثیت سے کرکوک سمیت تمام متنازعہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے اور شمالی کرکوک میں واقع تیل کے تمام کنؤوں کو کنٹرول میں لینے کے لئے ضروری احکامات جاری کریں- درایں اثنا لبنان اور مصر کی ایئرلائنوں سمیت بعض غیرملکی ایئرلائنوں نے کردستان کے لئے اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں- ترکی اور متحدہ عرب امارات نے بھی کردستان علاقے کے لئے اپنی پروازوں کی منسوخی کی خبر دی ہے اور اردن نے بھی اس سلسلے میں عراق کے ساتھ تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے-

ٹیگس