Oct ۰۲, ۲۰۱۷ ۱۷:۰۹ Asia/Tehran
  • اشتعال انگیز اقدامات بند کئے جائیں : عراقی حکومت

عراقی حکومت نے کردستان علاقے کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغداد اور اربیل کے متنازعہ علاقوں میں اپنے اشتعال انگیز اقدامات کا سلسلہ بند کر دیں۔

عراقی حکومت کے ترجمان سعد الحدیثی نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ دو ہزار چودہ میں شمالی عراق کے علاقوں پر داعش کے دہشت گردانہ حملے کے بعد کرد ملیشیاء نے صوبہ نینوا، دیالہ اور کرکوک کے بعض علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا-

سعد الحدیثی نے مزید کہا کہ جن علاقوں کو متنازعہ علاقوں کی حیثیت سے جانا جاتا ہے وہ عراق کی مرکزی حکومت کے زیرکنٹرول ہیں اور اس کے نتیجے میں ان علاقوں کے دفتری اور خدماتی امور بھی مرکزی حکومت کے زیرانتظام رہے ہیں-

عراقی حکومت کے ترجمان نے ان متنازعہ علاقوں سے باہر نہ نکلنے پر کردستان علاقے کے حکام کے اصرار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کردوں کے اس اقدام کو آئین کے منافی قرار دیا-

عراقی حکومت کے ترجمان سعد الحدیثی نے کردستان علاقے کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ گذشتہ پیر کو علیحدگی کے لئے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کو کالعدم قرار دیں اور اس کے بعد بغداد کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کی میز پر آئیں-

عراقی وزیراعظم کے پریس دفتر نے بھی پیر کو اعلان کیا کہ کردستان علاقے کے حکام کو چاہئے کہ وہ پہلے غیرقانونی ریفرنڈم کو کالعدم قرار دیں اور پھر اس کے بعد بغداد اور اربیل کے درمیان سنجیدہ مذاکرات شروع کریں-

دوسری طرف عراقی حکام نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ عراقی ویزے کے بغیر کردستان میں داخل ہونے والے غیرملکیوں کو اس علاقے سے باہر نکلنے کی اجازت ہے-

عراق کے وزیرداخلہ قاسم الاعرجی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی شہری عدالتی کارروائی اور جرمانہ ادا کئے بغیر بغداد کے راستے کردستان سے باہر نکل سکتے ہیں-

عراق کی مرکزی حکومت نے جمعے کی شام، عراق سے کردستان علاقے کی علیحدگی کے لئے ہونے والے ریفرنڈم کے انعقاد پر ردعمل میں کردستان علاقے میں آنے جانے والی غیرملکی ایئرلائنوں کی پروازیں منسوخ کردیں-

عراقی حکومت ان غیرملکیوں کو، جو کردستان ایئرپورٹ پر ویزا لے کر اس علاقے میں داخل ہوتے ہیں، غیرقانونی سمجھتی ہے-  

 

ٹیگس