شام سے ملی سرحدی گذرگاہ پر عراق کا پرچم
عراق کے شہر القائم کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرائے جانے کے چند روز کے بعد عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے شام سے ملنے والی عراق کی سرحدی گذرگاہ پر عراق کا پرچم لہرا دیا۔
عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے عراق کے شہر القائم اور شام سے ملی عراقی سرحدی گذرگاہ حصیبہ کا معائنہ کیا۔
شہر القائم کو عراق کے سیکورٹی اہلکاروں نے جمعے کو داعش دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا۔
عراق کے وزیر اعظم نے چھّبیس اکتوبر کو ملک میں داعش دہشت گرد گروہ کے آخری اڈے کی حیثیت سے راوہ اور شہر القائم کو آزاد کرانے کے لئے فوجی آپریشن شروع کئے جانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ یہی وہ علاقے بھی رہے ہیں کہ جن کے ذریعے سے داعش دہشت گرد اپنے فوجی سازوسامان منتقل کرتے تھے۔
عراق میں داعش کے آخری اڈے کو بھی ختم اور راوہ و شہر القائم کو آزاد کرائے جانے کے بعد عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے ایک بیان میں داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں حالیہ کامیابیوں کو عراقی عوام کے ایثار و فداکاری کا مرہون منت قرار دیا۔
انھوں نے شہر حدیثہ میں نامہ نگاروں سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں حدیثہ کے عوام کی استقامت قابل قدر ہے اور اس شہر کے عوام نے داعش گروہ کا مقابلہ کر کے اپنی توانائی کا لوہا منوایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عراقی عوام کے اتحاد و یکجہتی کے نتیجے میں عراق کو اہم کامیابیاں نصیب ہوئی ہیں اور عراقی عوام میں کوئی بھی اختلاف و تفرقہ پیدا کئے جانے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں عراقی عوام کا اتحاد بہت زیادہ موثر واقع ہوا ہے اور اسی اتحاد کے نتیجے میں اس دہشت گرد گروہ کو شکست دی جاسکی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شہر القائم کی آزادی کے بعد مختلف علاقوں سے داعش دہشت گرد گروہ کا صفایا کئے جانے کا عمل جاری ہے تاکہ پورے عراق کو داعش دہشت گرد عناصر سے پاک کیا جاسکے۔