ایران اور پاکستان کے تعلقات کے فروغ پرتاکید
پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین مخدوم خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران، افغانستان میں امن اور خطے میں مضبوط اقتصادی تعلقات کو بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
امور خارجہ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان اورایران باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے جارہے ہیں جس کا مقصد اقتصادی تعلقات کو بڑھانا اور افغانستان میں امن کا قیام ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سربراہ نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دورہ مستقبل میں دونوں ممالک کے لیے بہت مثبت ثابت ہوگا کیونکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے مابین بارڈر سیکیورٹی مینیجمنٹ پر بات اور آئندہ کے تعاون پر بات کی گئی۔
خسروبختیارنے ٹرمپ انتظامیہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امریکا کا غیر مناسب رویہ ٹھیک نہیں، اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے ہی مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔
قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے چیئرمین نے خطے میں امریکی پالیسی سازوں کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا نے اپنی پالیسی نہ تبدیل کی تو کوئی حادثہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کو افغانستان کی حقیقت سے سبق سیکھنا چاہیے کیونکہ بین الاقوامی برادری افغانستان میں امن قائم کرنے میں تاحال ناکام ہے۔
واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے حالیہ دورہ ایران کے حوالے سے بہت سے لوگوں کا ماننا تھا کہ مذکورہ دورے کے دوران اہم ملاقاتیں دونوں ممالک کے آپسی تعلقات کو بحال کرنے کے لیے تھیں، دونوں جانب سے سوچا گیا کہ مذہبی تعلقات اور علاقائی ترقی کے لیے بہتر تعلقات بہت ضروری ہیں۔