Nov ۲۸, ۲۰۱۷ ۱۳:۰۰ Asia/Tehran
  • حکومت اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرے، حزب اللہ لبنان

حزب اللہ لبنان نے ملک میں اغیار کی سازشوں کے ناکام ہو جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرے۔

حزب اللہ لبنان کے عہدیداروں نے لبنان میں تفرقہ ڈالنے اور بدامنی پھیلانے کی اغیار کی سازشوں کے ناکام ہو جانے پر زور دیتے ہوئے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرے۔ اس درمیان لبنان کے وزیراعظم سعد حریری نے بھی بیروت واپسی پر ٹیلی ویژن  پر اپنے پہلے نشری خطاب میں اپنے استعفے سے صرف نظر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزارت عظمی کے عہدے پر باقی رہیں گے-

حزب اللہ لبنان کی گورننگ کونسل کے صدر سید ہاشم صفی الدین نے کہا ہے کہ لبنان میں تفرقہ ڈالنے اورعدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کی ناکامی لبنانی عوام کی ہوشیاری کا نتیجہ ہے اور استقامتی محاذ کی طاقت اور فوج کی پامردی نئے لبنان کے معرض وجود میں آنے کا سبب بنی ہے-

حزب اللہ کی گورننگ کونسل کے سربراہ نے کہا کہ لبنانی عوام کسی بھی طاقت کو اپنے ملک پر دست درازی اور اپنی مرضی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے- لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ دھڑے کے سربراہ محمد رعد نے بھی کہا ہے کہ لبنان کی استقامتی تحریک ہر طرح کی ممکنہ جارحیت کے مقابلے میں اپنی توانائیوں کی حفاظت کرے گی-

لبنان کی کابینہ میں نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر محمد فنیش نے بھی ملک میں زیادہ سے زیادہ استحکام کی تقویت کے لئے سیاسی مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے- انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ لبنان کی حکومتی کابینہ جلد سے جلد اپنے اجلاس شروع کرے گی- اس درمیان لبنان کے وزیراعظم سعد حریری نے بھی بیروت واپس لوٹنے کے  بعد ٹیلی ویژن پر اپنے پہلے نشری خطاب میں اپنے استعفے سے صرف نظر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزارت عظمی کے عہدے پر باقی رہیں گے-

سعد حریری نے سی این این چینل پر گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت میں موجود قوتیں ممکن ہے کہ صلاح و مشورے کے بعد تبدیل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سعودی عرب میں اپنے استعفے کے واقعے کا راز نہیں کھولیں گے- البتہ انہوں نے حزب اللہ کے بارے میں بعض عرب اور مغربی ملکوں کے تکراری دعوؤں کو ہی دوہراتے ہوئے کہا کہ ملکی اور بیرونی سطح پر حزب اللہ کی سرگرمیاں محدود ہونی چاہئیں-

سعد حریری نے ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات کی بھی تکرار کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ علاقے میں ایران کے لئے کام کرتی ہے-

یاد رہے کہ سعد حریری نے گذشتہ چار نومبر کو ریاض میں بیٹھ کر اپنا استعفی نامہ پڑھا تھا اور وزارت عظمی کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا- لیکن سرانجام اپنے مشکوک استعفے کے اٹھارہ روز بعد وہ بیروت واپس لوٹ آئے-

لبنانی عوام اور اسی طرح سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعد حریری نے سعودی عرب کے دباؤ اور حزب اللہ کو نقصان پہنچانے کے لئے یہ استعفی دیا تھا کیونکہ حزب اللہ علاقے میں سعودی عرب کی سازشوں اور اقدامات کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے-

 

ٹیگس