صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کا سعودی اعتراف
سعودی عرب کے وزیرخارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک نے صیہونی حکومت کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات برقرار کرنے کے لئے ایک روڈ میپ تیار کرلیا ہے۔
سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے فرانس کے چینل چوبیس سے گفتگو کے دوران کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے مکمل سفارتی تعلقات کی برقراری کا دارو مدار فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ ساز باز کے سمجھوتے پر ہے۔
اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات کی برقراری کی سعودی کوشش کی وضاحت کرتے ہوئے سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ فلسطینی انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان ساز باز کا سمجھوتہ کرانے میں پرعزم ہیں اور امریکی حکام اس وقت سبھی فریقوں کے نظریات کو ایک دوسرے سے قریب کرنے کے لئے متعلقہ فریقوں منجملہ سعودی عرب سے مذاکرات کررہے ہیں۔
سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا امریکی تجاویز فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لئے قابل قبول ہیں یا نہیں؟ کیونکہ ابھی امریکی منصوبہ مکمل نہیں ہوا ہے۔
امریکی حکومت ایک ایسے وقت فلسطینیوں اور صیہونی حکومت کے درمیان مذاکرات کی حامی ہونے کا دعوی کررہی ہے جب اس نے حال ہی میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردے کر ثابت کردیا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں اس کے سبھی دعوے کھوکھلے اور بے بنیاد ہیں۔