امریکہ مایوسی کے ساتھ سعودی عرب کا دفاع کر رہا ہے
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ نے کہا ہے کہ سعودی حکومت امریکی حمایت کے بل بوتے پر یمنی عوام کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت امریکی حمایت اور پشت پناہی میں یمنی عوام کو خاک و خوں میں غلطاں کر رہی ہے۔انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے ریاض پر یمنی فوج کے میزائل حملے کے بارے میں امریکی مندوب کے دعوے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ انتہائی مایوسی کے عالم میں سعودی عرب کی وکالت کر رہا ہے۔انصار اللہ کے ترجمان نے یمن کے تین صوبوں پر سعودی بمباری میں ستّر عام شہریوں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ سعودی عرب کے اتحادی اسے انسانیت کی خدمت سمجھ رہے ہیں۔ادھر انصار اللہ کے ایک اور سینیئر عہدیدار صادق الشرفی نے ان دعوؤں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے کہ ایران یمنی فوج کو ہتھیار اور میزائل فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی حکام من گھڑت دعووں کے ذریعے، یمنی عوام کے قتل عام میں اپنے براہ راست کردار کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔انصار اللہ کے سینیئر رکن نے اقوام متحدہ میں امریکی مندوب کے نئے ڈرامے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے عہدیداروں نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ یمنی فوج کے میزائل ایرانی ساخت کے نہیں ہیں۔ صادق الشرفی نے کہا کہ سعودی عرب یمن کو تباہ و برباد کرنے اور عام شہریوں کے قتل عام کے لیے امریکہ کے فراہم کردہ کلسٹر بموں اور دوسرے غیر قانونی ہتھیاروں کا استعمال کر رہا ہے۔درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ امریکی ڈرون طیارے نے یمن کے صوبے البیضا میں ایک گھر پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں پانچ عام شہری مارے گئے ہیں۔مرنے والوں میں تین بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔اس سے پہلے سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے جمعے کے روز یمن کے صوبوں تعز، صعدہ اور الحدیدہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی تھی جس میں کم سے کم ستّر عام شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔سعودی عرب نے امریکہ اور بعض عرب اور مغربی ملکوں کی ایما پر، مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کا آغاز کیا تھا۔تقریبا تین سال سے جاری جارحیت کے نتیجے میں تیرہ ہزار یمنی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔گھروں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے باعث لاکھوں لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ سعودی جارحیت اور محاصر کے نتیجے میں یمن میں غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اور ہیضے سمیت متعدد موذی امراض نے اس ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔