امریکی الزام پر اقوام متحدہ سے شکایت کرنے کا اعلان
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ تہران نے اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کے اس بیان پر کہ ایران کی جانب سے یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کو ہتھیار فراہم کئے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کو ایک ای میل بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران امریکی دعوے پر اقوام متحدہ میں شکایت کرے گا۔
اقوام متحدہ میں خاتون امریکی مندوب نکی ہیلی نے گزشتہ دنوں سعودی عرب پر یمن سے داغے گئے نام میزائل کے ٹکڑے دکھائے اور اس کے ساتھ ہی یمن میں ہتھیاروں کی فراہمی کے حوالے سے ایران پر الزامات بھی لگائے تاہم اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے نکی ہیلی کے دعووں کو مسترد کر دیا۔
اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے یمن کے مظلوم عوام پر بمباری کی غرض سے سعودی عرب کے لئے امریکہ کی جانب سے ہتھیاروں کی بے دریغ فراہمی کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر ایران پر الزام عائد کیا کہ اس نے یمن کی انصاراللہ کو ریاض پر حملے کے لئے میزائل فراہم کیا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے اس کا ہر طرف سے محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں اب تک دسیوں ہزار عام شہری جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں شہید و زخمی اور لاکھوں کی تعداد میں بے گھر ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل یمن پر جارحیت کرنے والے سعودی اتحاد نے دعوی کیا کہ ایران نے یمن کی عوامی تحریک کو ہتھیار فراہم کئے جو یمن کے بحران کے حل کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بنا ہے جبکہ یمن کے حکام کا کہنا ہے کہ یمن کی دفاعی طاقت ملکی سطح کی ہے اور سعودی عرب کی جانب سے ھمہ جانبہ محاصرے کی وجہ سے وہ بیرونی دنیا سے ہتھیار تو کجا غذائی اشیا اور دوائیں درآمد کرنے کے بھی قابل نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ یمن کے عوام کی مقاومت و مزاحمت اور مقابلے کی وجہ سے اس ملک میں اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہے ہیں۔