میانمارمیں اقوام متحدہ کے تفتیش کار پر دروازے بند
میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے خصوصی تفتیش کار کو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی خصوصی تفتیش کار یانگی لی کو میانمار حکومت نے اپنے ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔
خصوصی تفتیش کار کو آئندہ سال جنوری میں میانمار کا دورہ کرنا تھا جس میں انہیں ریاست راخین میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ریاستی ظلم و بربریت کا جائزہ لینا اور حقائق کا پتہ لگانا تھا۔
یواین کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ میانمار حکومت یانگی لی کو اپنے ملک میں کسی بھی طرح کی رسائی دینے اور تعاون کرنے یا سہولت فراہم کرنے کے فیصلے سے دستبردار ہوگئی ہے۔
خصوصی تفتیش کار کا کہنا ہے کہ میانمار حکومت کا عدم تعاون کا رویہ اس طرف واضح اشارہ ہے کہ نہ صرف راخین میں بلکہ پورے ملک میں بہت ہی خوفناک صورتحال ہے۔
واضح رہے کہ میانمار کی انتہا پسند فوج اور شدت پسند بدھ مت کے پیروکاروں کی جانب سے روہنگیائی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے نتیجے میں اب تک ہزاروں مسلمان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 6 لاکھ 70 ہزار سے زائد روہنگیائی مسلمان اپنی جان بچا کر بنگلادیش کی سرحد پر انتہائی کسمپری کی زندگی گزار رہے ہیں۔