Jan ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۹:۰۰ Asia/Tehran
  • یمنی فوج کی جانب سے سعودی جارحیت کا جواب

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوب مغربی یمن میں واقع صوبے تعز کے علاقے یختل کے شمال میں سعودی اتحاد کی فوج کا حملہ پسپا کر دیا۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے یختل کے علاقے میں ایک کارروائی کرتے ہوئے سعودی اتحاد کے کئی فوجیوں کو ہلاک اور ان کی چار گاڑیوں کو تباہ کر دیا۔
شمالی یمن کے صوبے الجوف میں بھی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے السود اور القناصین کی پہاڑیوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا جہاں یمنی فوج نے سعودی اتحاد کی فوج کا خاصا اسلحہ بھی مال غنیمت کے طور پر حاصل کر لیا۔
ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن کے مفرور اورمستعفی صدر منصور ہادی کے مسلح گروہ کے ایک کمانڈر طاہر العقیلی صوبے الجوف میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں زخمی ہو گیا۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منصور ہادی سے وابستہ مسلح گروہ کا یہ کمانڈر خب و الشعف کے علاقے میں ہونے والے دھماکے میں اس وقت زخمی ہو گیا جب اس کی گاڑی وہاں سے گذر رہی تھی۔ زخمی ہونے پر سعودی اتحاد کی فوج کی جانب سے اسے علاج و معالجے کے لئے فوری طور پر سعودی عرب منتقل کر دیا گیا۔
یمنی فوج نے سعودی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے علاقے عسیر میں مجازہ کے علاقے میں فوجی ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔
اس سے قبل یمن کے صوبے صعدہ کے شہر سحار کے ایک رہائشی مکان پر سعودی بمباری میں کم از کم تین افراد زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب سعودی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے جنوبی سعودی عرب میں فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنائے جانے پر سعودی ولیہد محمد بن سلمان کی زیرصدارت ہنگامی سیکورٹی اجلاس طلب کر لیا گیا۔ یہ اجلاس جمعے کی رات ریاض میں تشکیل پایا جس میں سیکورٹی کی صورت حال اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے قبل یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے سعودی عرب کے صوبے نجران پر کم دوری پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی اتحاد نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنے وحشیانہ حملوں اور جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور اس غریب عرب ملک کا ہر طرف سے محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں اور دسیوں لاکھ بے گھر ہوئے ہیں۔

ٹیگس