افغان حکومت اور حزب اسلامی میں ڈیل، درجنوں قیدی رہا
افغان حکومت اور حزب اسلامی میں ڈیل ہونے کے نتیجے میں درجنوں قیدی رہا ہو گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے مشرق میں واقع پل چرخی جیل سے حزب اسلامی کے 75 قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔ یہ رہائی صدر اشرف غنی اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کے درمیان ایک سال قبل ہونے والے امن معاہدے کے تحت عمل میں آئی ہے۔
حزب اسلامی کا کہنا ہے کہ ان کے 3 ہزار ارکان مختلف جیلوں میں قید ہیں جو رہائی کے منتظر ہیں اور ان کی رہائی میں انسانی حقوق کی تنظیمیں رکاوٹ بن رہی ہیں۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے امن معاہدے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ حزب اسلامی کے ارکان سیاسی کارکن نہیں بلکہ شہریوں اور حکومتی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہیں تاہم افغان حکومت انہیں سیاسی قیدی قرار دے کر مرحلہ وار رہا کر رہی ہے۔
امن معاہدے کے بعد سے یہ تیسرا موقع ہے کہ حکومت نے حزب اسلامی کے قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ سال مئی میں 55 اور سال کے آخر میں 13 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا ۔
افغان صدر اشرف غنی اور گلبدین حکمت یار نے ستمبر 2016 میں امن معاہدہ کیا تھا جس کے بعد سے حزب اسلامی کے سربراہ جلا وطنی ختم کرکے کابل میں مقیم ہیں۔