یمن کے مستعفی صدر کو سعودی عرب نے قید کر لیا
یمن کی مستعفی حکومت کے وزیر مملکت صلاح الصیادی نے سعودی عرب میں مقیم مستعفی صدر منصور ہادی کی صورت حال کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
روزنامہ شرق الاوسط کے مطابق صلاح الصیادی کا کہنا ہے کہ منصور ہادی اس وقت ریاض میں جبری رہائش پر ہیں اور انہیں کہیں جانے آنے کی آزادی نہیں ہے۔
اس سے پہلے یمن سوشل میڈیا پر سرگرم یمنی سیاسی کارکنوں نے بھی مستعفی صدر منصور ہادی کی جبری اقامت کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
صلاح الصیادی نے کہا کہ اگر منصور ہادی کی جبری اقامت ختم نہ کی گئی تو یمنی عوام کو سعودی عرب کی جانب سے مسلط کی جانے والی بد ترین صورتحال کے لیے تیار رہنا ہو گا۔
یمن کی مستعفی حکومت کے وزیر مملکت نے بتایا کہ منصور ہادی یمن واپس آنا چاہتے تھے لیکن سعودی حکام نے انہیں ملک خالد ایئر پورٹ سے اپنی تحویل میں لے کر ریاض واپس پہنچا دیا۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ کے علاوہ اس کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
سعودی جارحیت کا ایک مقصد یمن میں مستعفی صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانا تھا جو تاحال پورا نہیں ہو سکا ہے۔