Mar ۲۲, ۲۰۱۸ ۲۰:۴۹ Asia/Tehran
  • غوطہ شرقی سے دہشت گردوں کا انخلا شروع

شام سے موصولہ رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ غوطہ شرقی کے علاقے حرستا سے دو مرحلوں میں پندرہ سو دہشت گرد نکل گئے ہیں۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق غوطہ شرقی میں حرستا سے ہتھیار ڈال کر شمالی شام میں مسلح مخالفین کے زیرقبضہ علاقوں میں دہشت گردوں کی منتقلی کے بارے میں شامی حکام و روسی مرکز اور احرارالام کے مابین ہونے والے اتفاق رائے کے بعد ہلال احمر کی گاڑیاں جمعرات کے روز حرستا میں داخل ہو گئیں۔
یہ بھی طے پایا ہے کہ جو بھی مسلح مخالف، حرستا سے نہیں جانا چاہتا وہ ہتھیار ڈالتے ہوئے اس علاقے میں باقی رہ سکتا ہے۔ اس سے قبل شامی فوج نے غوطہ شرقی میں اپنی پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے دہشت گرد گروہوں میں ایسے پرچے تقسیم کروائے تھے جن پر تحریر تھا کہ جنگ سے دستربردار ہونے والوں کو معاف کرنے کے علاوہ انھیں علاقے سے محفوظ طریقے سے نکلنے دیا جائے گا۔
دوسری جانب شام کے صدر بشار اسد کی اہلیہ نے غوطہ شرقی کی جنگ میں موجود رہنے والی خواتین سے ملاقات میں وطن کی خاطر جنگ میں فداکاری کو ایک نئی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فتح نے کئی علاقوں میں جنگ کا طریقہ تبدیل کر کے سماجی طور پر پائے جانے والے مفاہیم کو ہی تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔
دریں اثنا ترک ذرائع ابلاغ نے شام کے علاقے عفرین میں ہونے والے دھماکے میں اپنے ملک کے گیارہ فوجیوں کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔ عفرین پر ترکی کی فوج کے حملے میں دس لاکھ سے زائد لوگ دربدر اور مختلف بیماریوں اور بھوک مری سے دوچار ہیں۔

ٹیگس