تحریک مزاحمت کے خلاف سعودی سازش کا انکشاف
سعودی حکام نے ایران اور حزب اللہ سے تعلقات توڑنے کے عوض حکومت کو شام کو مالی امداد دینے اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت ترک کرنے کی پیشکش کی تھی۔
اس بات کا انکشاف حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بیروت میں اپنی پارٹی کی الیکشن کمیٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے شام کو یہ پیشکش دو بار کی گئی جس کا مقصد خطے میں اسرائیل کے خلاف تحریک مزاحمت کو کمزور کرنا تھا۔سید حسن نصراللہ نے ریاض پر یمنی فوج کے حالیہ میزائل حملوں کے بارے میں کہا کہ یہ میزائل اپنے ہدف پر لگے ہوں یا نہ لگے ہوں، ان میزائلوں کا ریاض تک پہنچ جانا یمنی فوج کی غیر معمولی فوجی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمنی فوج کی طاقت کا سعودی جارحیت سے پہلے والی اس کی طاقت کے ساتھ کوئی موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ حزب اللہ پورے سیاسی اور اخلاقی اطمینان کے ساتھ الیکشن میں حصہ لے گی اور ہمیں اپنے اتحاد کی کامیابی کا پورا یقین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کے پاس سعودی عرب اور امریکہ کو خوش کرنے کے لیے اور ہمیں بدنام کرنے کے سوا کہنے کو کچھ نہیں۔