یمن پر وحشیانہ سعودی جارحیت کا سلسلہ جاری
یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے منگل کو صوبہ حجہ کے عبس علاقے میں ایک پٹرول پمپ پر بمباری کر کے اٹھارہ عام شہریوں کو شہید اور تیرہ دیگر کو زخمی کر دیا-
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبہ حجہ میں شادی کی ایک تقریب پر سعودی عرب کے وحشیانہ اور مجرمانہ فضائی حملے کے چوبیس گھنٹے بعد سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صوبہ حجہ کے عبس علاقہ میں ایک پیٹرول پمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر اکتیس افراد شہید اور زخمی ہو گئے۔
سعودی عرب نے پیر کو بھی صوبہ حجہ میں شادی کی ایک تقریب پر بمباری کر کے اسے سوگ و عزا میں تبدیل کر دیا تھا۔ شادی کی تقریب میں سعودی عرب کے مجرمانہ ہوائی حملے میں پچاس عام شہری شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے میں یمن پر سعودی عرب کی بمباری میں شدت آگئی ہے اور حالیہ تین روز میں درجنوں یمنی شہری سعودی عرب کی جارحیت اور بربریت کا نشانہ بن چکے ہیں۔
دوسری جانب یمن کی فوج نے صوبہ تعز کے علاقے المخا میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے فوجی ٹھکانے پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ہے-
یمنی فوج نے پیر کی شام بھی سعودی عرب کے اندر جنوبی صوبے جیزان میں آرامکو آئل کمپنی کی تنصیبات پر بدر ایک بیلسٹک میزائل سے دو بار حملہ کیا تھا-
اس درمیان انجمن علمائے یمن نے شادی کی ایک تقریب پر سعودی عرب کے ہوائی حملے کی مذمت کرتے ہوئے یمنی عوام سے کہا ہے کہ وہ سعودی جرائم اور مظالم کے مقابلے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں- انجمن علمائے یمن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ہاتھوں وسیع پیمانے پر یمنی شہریوں کے قتل عام اور ان کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کئے جانے کے بعد واحد راستہ یہ بچتا ہے کہ اپنے ہاتھوں میں ہتھیار اٹھا کر ظالموں کے مقابلے میں جہاد کے لئے نکل پڑیں-
یمنی علما نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان مظالم اور وحشیانہ حملوں پر عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کی خاموشی قابل مذمت ہے-
بیان میں کہا گیا ہے کہ جو بھی شخص اسلحہ اٹھانے کی طاقت وتوانائی رکھتا ہے وہ اسلحہ اٹھائے اور یمنی عوام کے خلاف ہونے والے مظالم کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان جہاد میں اتر آئے-
یمن میں ذہنی اور نفسیاتی بحران، بچوں کی یتیمی، خواتین کے سروں سے ان کے شوہروں کا سایہ چھن جانا، کنبوں اور گھرانوں میں مایوسی و ناامیدی، جسمانی طور پر لوگوں کا معذور ہو جانا وہ جملہ تباہ کن اثرات ہیں جو آل سعود کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے یمنی معاشرے پر مرتب ہو رہے ہیں۔ ان تمام تر افسوسناک اور دل دہلانے دینے والی صورت حال کے باوجود بڑی طاقتیں اور عالمی ادارے آل سعود کے مجرمانہ اور وحشیانہ اقدامات کو روکنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کر رہے ہیں-