غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں مسجدالاقصی کی ایک بار پھر بےجرمتی
صیہونی آباد کاروں کا ایک گروہ مسجدالاقصی کی بے حرمتی کرتے ہوئے اس کے کئی صحنوں میں داخل ہو گیا اور وہاں جارحانہ کارروائیاں انجام دیں۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق دسیوں صیہونی آبادکار پیر کے روز مسجدالاقصی کی بے حرمتی کرتے ہوئے باب المغاربہ سے اس مسجد میں داخل ہو گئے۔
صیہونی آبادکاروں نے یہ اقدام ایسی حالت انجام دیا کہ انھیں تحفظ فراہم کرنے کے لئے مسجد کے اطراف میں صیہونی فوجی تعینات تھے۔
فلسطینی و اسلامی تشخص کی حیثیت سے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کو غاصب صیہونی فوجیوں اور صیہونی آبادکاروں کی جانب سے ہمیشہ جارحیت کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور صیہونی حکومت، بیت المقدس کا اسلامی و عیسائی تشخص ختم کرکے اسے صیہونزم کے نمونے میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے فلسطینی شہری رائد ابو سرور کو گرفتار کرنے کے لئے شہر جنین کو جارحیت کا نشانہ بنایا اور ان کے گھرانے کے افراد کو زدوکوب اور ان کے سامان کو توڑنے پھوڑنے اور لوٹنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں تین فلسطینی زخمی ہو گئے۔
صیہونی فوجیوں نے شہر جنین کے کئی علاقوں پر دستی بم بھی پھینکے۔