یمن پر سعودی جارحیت، ایک ہی گھرانے کے 9 افراد کی شہادت
یمن کے شمالی صوبے صعدہ پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت میں ایک ہی گھرانے کے نوافراد شہید ہو گئے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
یمن کے صوبے صعدہ پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملے میں ایک ہی خاندان کے نو افراد شہید ہوئے ہیں جن میں کئی عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صوبے حجہ میں واقع عبس کے ہائی وے پر ایک گاڑی کو بھی اپنے حملے کا نشانہ بنایا جس میں دو افراد شہید و زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے مغربی یمن میں واقع الحدیدہ بندرگاہ میں جاری جھڑپوں کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہونے پر سخت خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا ہے کہ الحدیدہ میں گذشتہ دو ہفتوں سے شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور وہاں کے حالات اقوام متحدہ کے لئے باعث تشویش ہیں-انھوں نے کہا کہ اس علاقے میں جھڑپیں جاری رہنے کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے اور یہ مسئلہ یمنی عوام کے لئے اور زیادہ مشکلات پیدا کرسکتا ہےدریں اثنا سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں یمنی فوج نے جنوبی سعودی عرب میں واقع ینبع کے علاقے میں ایک فوجی ٹھکانے کو برکان ایچ دو قسم کے بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا جو ٹھیک اپنے نشانے پر جا کر لگا جس کے نتیجے میں پورا علاقہ شدید دھماکے سے لرز اٹھا۔یمن کی مشترکہ فوج نے اسی طرح جنوبی سعودی عرب کے صوبے نجران میں الصلہ ٹھکانے پر کاتیوشا میزائل سے حملہ کیا جس میں کئی جارح عناصر ہلاک و زخمی ہو گئے۔
یمنی فوج نے جازان کے علاقے میں بھی یمن کے سب سے بڑے سرحدی شہر خوبہ میں سعودی اتحادیوں کے ٹھکانے کو زلزال ایک میزائل کا نشانہ بنایا۔ اس حملے میں سعودی اتحاد کے متعدد فوجی ہلاک و زخمی ہوئے۔ادھر المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ شمالی یمن کے صوبے الجوف کے سرحدی علاقے میں یمنی فوج اور سعودی اتحادیوں کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں میں سعودی اتحاد کی کئی فوجی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔
یمن کے ایک اور باخبر ذریعے کا کہنا ہے کہ مغربی ساحل پر گذشتہ تین روز کے دوران سعودی اتحاد کے چار سو اٹھارہ فوجی ہلاک اور تین سو بائیس دیگر زخمی ہوئے ہیں جن میں بعض کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔