غزہ میں ایک اور فلسطینی بچے کی شہادت
صیہونی فوجیوں نے اپنی وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک اور فلسطینی بچے کو شہید کر دیا- دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے غزہ کی صورت حال پر گہری کا تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے فلسطینی وزارت صحت کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی فوجیوں نے جس تیرہ سالہ زکریا بشبش نامی فلسطینی بچے کو البریج کیمپ میں مظاہرے کے دوران گولی مار کر شدید طور پر زخمی کر دیا تھا وہ زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گیا-
اس فلسطینی بچے کی شہادت سے گذشتہ تیس مارچ سے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک سو انتالیس ہو گئی ہے-
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے غزہ کی کشیدہ صورت حال کی بابت خبردار کیا ہے- اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے غزہ میں کشیدہ صورت حال کے بارے میں سبھی فریقوں کو خبردار کیا ہے کہ یہ صورت حال جنگ کی طرف جا رہی ہے-
انٹونیو گوترش نے صیہونی حکومت سے کہا ہے وہ دو ہزار چودہ میں ہوئی فائربندی پر باقی رہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے نام اپنی رپورٹ میں بھی غزہ میں فلسطینی مظاہرین پر صیہونی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا-
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر زید رعدالحسین نے بھی جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں کہا کہ اسرائیل، مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورت حال کی رپورٹ تیار کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دے رہا ہے-
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے کہا کہ اسرائیل کو چاہئے کہ وہ غیرجانبدارانہ رپورٹ تیار کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے رپورٹر کو وہاں جانے کی اجازت دے تاکہ مقبوضہ فلسطین کی صورت حال کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رپورٹ تیار کئے جانے کے مواقع فراہم ہو سکیں-
پچھلے چند ہفتوں سے غزہ کے علاقے پر صیہونی حکومت کے حملے تیز ہو گئے ہیں اورصیہونی فوجیوں کے حملوں کے ساتھ ساتھ صیہونی حکومت کے جنگی طیارے بھی غزہ کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بنا رہے ہیں-