یمنی فوج سعودی امریکی اتحاد پر بھرپور حملوں کے لئے تیار
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان مختلف علاقوں میں امریکی سعودی جارح فوج کے خلاف شدید حملے کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اپنے ایک بیان میں جو سوشل میڈیا فیس بک پر بھی جاری کیا گیا ہے، کہا ہے کہ بیرونی طاقتوں نے یمنی عوام کے انقلاب کو ناکام بنانے کے لیے حملہ کیا تھا لیکن انہیں بھرپور عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یہ بات ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھی۔
محمد عبدالسلام نے کہا کہ جارح قوتوں کو اچھی طرح معلوم ہو گیا ہے کہ جنگ کے ذریعے یمنی قوم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس کے برخلاف اس قوم کی طاقت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انصار اللہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جارح ممالک یمنیوں کا قتل عام بند کرنے اور اپنے پیدا کردہ بدترین انسانی المیے کا ازالہ کرنے کے بجائے یمن کے خلاف اپنی ناکام پالیسیوں کو جاری رکھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔
محمد عبدالسلام نے امریکی سعودی اتحاد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم ایک انقلابی قوم اور اس کے عزم سے ٹکرانے کی ناکام کوشش کر رہے ہو لہذا اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے یمن میں قتل عام اور جرائم کا سلسلہ بند کر دو۔
دوسری جانب انصاراللہ کے سینیئر رہنما اور پولیٹیکل بیورو کے رکن محمد البخیتی نے کہا ہے کہ بحران یمن کے حل میں اقوام متحدہ کا کردار مایوس کن ہے۔
المیادین ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہت سے معاملات میں اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اور بحران یمن کے حل میں بھی اقوام متحدہ سے امیدیں وابستہ نہیں کی جا سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ بحران یمن کو صرف اور صرف اندرونی قوتوں کے درمیان ڈائیلاگ کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
اس دوران اطلاعات ہیں کہ یمنی فوج نے التحیتا کے علاقے میں جارح امریکی سعودی فوجی اتحاد کے حملے کو بری طرح ناکام بنا دیا ہے۔ اس دوران ہونے والی جھڑپوں میں سعودی اتحاد کے اٹھائیس فوجی ہلاک اور اکیس دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے نجران کے علاقے العطین کی جانب سے سعودی اتحاد کی پیشقدمی کو بھی روک دیا ہے۔
یمنی فوج کے اسنائپروں نے جنوبی سعودی عرب کے سرحدی علاقے الشرفہ میں متعدد سعودی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔
درایں اثنا مشرقی یمن کے صوبے المہرہ میں ہزاروں افراد نے سعودی اتحاد کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین شحن پاس، نشطون کی بندرگا اور غیظہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو مقامی فورس اور یمنی فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ادھر خلیج آن لائن نے امریکی کانگریس کے قریبی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی اتحاد کے فوجی، جنگ یمن اور خاص طور سے الحدیدہ میں اسرائیلی ساخت کے ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔
امریکی کانگریس کے مذکورہ ذریعے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ جنگ میں سعودی اتحاد کے ذریعے اسرائیلی ہتھیاروں کے استعمال کا ایک مقصد انسانی جسم پر ان کے اثرات کو بھی آزمانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی فضائیہ نے اسرائیل سے ہتھیاروں کی خریداری کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد کہا ہے کہ یہ ہتھیار امریکہ کے بنے ہوئے ہیں۔