کربلائے معلی میں زائرین کا امڈتا ہوا سیلاب
اربعین حسینی میں شرکت کے لئے عاشقان اہلبیت عصمت و طہارت اور زائرین کا امڈتا ہوا سیلاب نجف اور کربلائے معلی پہنچ چکا ہے اور اربعین حسینی کا ملین مارچ نجف اشرف سے کربلائے معلی تک بدستور جاری ہے اور اتوار تک ایک کروڑ سے کہیں زائد زائرین کرام کربلائے معلی پہنچ چکے تھے۔
کربلا صوبے کے ڈپٹی گورنر علی المیالی نے المعلومہ نیوز ایجنسی سے گفتگوکے دوران بتایا ہے کہ اتوار تک ایک کروڑ بائیس لاکھ سے زائد زائرین کربلائے معلی پہنچ چکے تھے جن میں سولہ لاکھ زائرین غیر ملکی تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی زائرین مختلف زمینی راستوں اور ہوائی اڈوں سے نجف اشرف اور پھر کربلائے معلی پہنچے ہیں- یہ ایسی حالت میں ہے کہ نجف - کربلا عدیم المثال مارچ اور اسی طرح بغداد کربلا مارچ میں شریک زائرین کے کربلائے معلی پہنچنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس سال اربعین حسینی میں شرکت کرنے والوں کی تعداد گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔
بعض ذرائع نے بتایا ہے کہ اتوار کی رات تک تقریبا دو کروڑ زائرین کربلائے معلی میں داخل ہو چکے تھے۔
علما اور مراجع تقلید کا کہنا ہے کہ زیارت اربعین صرف روز اربعین سے مخصوص نہیں ہے اسی لئے کربلائے معلی میں گنجائش کو دیکھتے ہوئے عراقی اور غیر ملکی زائرین اربعین سے چند روز قبل ہی کربلائے معلی پہنچ جاتے ہیں اور زیارت کر کے اپنے شہروں یا پھر دیگر مقدس شہروں منجملہ نجف، کاظمین اور سامرا روانہ ہو جاتے ہیں-
اس درمیان ایران کے صوبہ خراسان رضوی میں اربعین حسینی سے متعلق تشکیل پانے والی کمیٹی کے سیکریٹری مہدی فروزان نے بتایا ہے کہ اتوار تک بارہ ہزار آٹھ سو ستائیس افغان زائرین ایران کے زمینی راستے سے کربلا جانے کے لئے ایران میں داخل ہو چکے تھے اور انہیں عراقی سرحدوں تک منتقل کر دیا گیا-
انہوں نے بتایا کہ مشہد میں متعین عراقی قونصل خانے نے افغان زائرین کے لئے عراق کا ویزا جاری کیا ہے-
صوبہ خراسان رضوی کے مذکورہ عہدیدار نے کہا کہ افغان زائرین اربعین کے اختتام کے بعد دوبارہ خراسان رضوی لوٹیں گے اور افغانستان واپسی سے قبل وہ ماہ صفر کے آخری ایام کی مخصوصی کی عزاداری مشہد مقدس میں کریں گے۔
اٹھائیس صفر حضرت رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحلت جانگداز اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کی شہادت کا دن ہے جبکہ صفر کی آخری تاریخ امام رضا علیہ السلام کا یوم شہادت ہے-
دوسری جانب ایران کے مغربی صوبے ایلام کے محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل اسفندیار رستم زاد نے بتایا ہے کہ عراق جانے والے زائرین کے قیام کے لئے مہران میں ساٹھ اسکولوں کو آمادہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق سے زائرین کی واپسی کے پیش نظر مہران کے سبھی اسکول بند رہیں گے تاکہ زائرین کے ٹھہرنے کا انتظام کیا جا سکے-