سعودی حملوں میں شدت پر یمن کا انتباہ
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں شدت، آل سعود کی احمقانہ شرپسندی کی علامت ہے۔
محمدعلی الحوثی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے دورے کے فورا بعد سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں شدت جنگ بندی کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی توہین ہے۔ ادھر انصاراللہ تحریک کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بتایا ہے کہ سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں نے پچھلے بارہ گھنٹے کے دوران الحدیدہ شہر پر پینتیس بار سے زیادہ مرتبہ بمباری کی ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفتھس، بدھ کے روز یمنی حکام سے مذاکرات اور سوئیڈن میں ہونے والے امن مذاکرات کا راستہ ہموار کرنے کی غرض سے صنعا پہنچے تھے جہاں انہوں نے انصار اللہ تحریک کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی اور یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر مہدی مشاط سے الگ الگ ملاقات کی تھی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔