افغان عوام غیر ملکی فوج کا انخلا چاہتے ہیں، ترجمان افغان صدر
افغان صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کے انخلا سے ملک کی سیکورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
کابل سے ہمارے نمائندے کے مطابق افغانستان کے ایوان صدر کے ترجمان ہارون چخانسوری نے فوجیں واپس بلانے سے متعلق امریکی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے چار برس سے ملکی سلامتی کے تحفظ کی ذمہ داری افغان سیکورٹی اداروں پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سیکورٹی اور دفاع میں غیر ملکی فوجیوں کا فی الوقت کوئی کردار نہیں ہے اور ان کے چلے جانے سے افغانستان کی سلامتی کا عمل متاثر نہیں ہو گا۔
افغان صدر کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شروع میں یہ تشویش پائی جارہی تھی کہ امریکی فوج کے چلے جانے کے بعد افغانستان کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی لیکن ہماری مسلح افواج نے اپنی کارکردگی سے ثابت کر دیا کہ یہ نظریہ درست نہیں۔
ہارون چخانسوری نے مزید کہا کہ افغانستان کے عوام اور حکومت دونوں چاہتے ہیں کہ ہماری مسلح افواج اور سیکورٹی ادارے اپنے پیروں پر کھڑے ہوں اور انہیں غیر ملکی فوجیوں کی کوئی ضرورت نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان کرنے کے ایک روز بعد افغانستان سے بھی سات ہزار امریکی فوجیوں کے انخلا کی ہدایات جاری کر دیں۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے امریکی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ افغانستان سے سات ہزار فوجیوں کو واپس بلانے کی منصوبہ بندی کرے۔ البتہ سی این این کے مطابق افغانستان سے امریکی فوجیوں کو واپس بلانے میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔
ادھر وال اسٹریٹ جرنل نے بھی رپورٹ دی ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کو واپس بلائے جانے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے شام اور افغانستان سے امریکی فوجیوں کو واپس بلائے جانے کے اپنے فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی واشنگٹن کے نقصان میں ہے۔