Mar ۳۰, ۲۰۱۹ ۲۰:۲۲ Asia/Tehran
  • یوم الارض کے موقع پر فلسطینیوں کے مارچ پر صیہونی فوج کی بربریت

فلسطینیوں کے واپسی مارچ کی پہلی سالگرہ اور یوم الارض کے موقع پر نکالے گئے فلسطینی باشندوں کے پرامن مارچ پر صیہونی فوج کے حملے میں اب تک تین فلسطینی شہید اور دو سو دس سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

المنار ٹیلی ویژن چینل نے خبر دی ہے کہ صیہونی فوجیوں نے یوم الارض کی مناسبت سے نکالے گئے فلسطینیوں کے حق واپسی مارچ پر وحشیانہ انداز میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید اور دو سو دس سے زائد زخمی ہو گئے-

زخمیوں میں تیس فلسطینی ایسے ہیں جنھیں براہ راست طور پر گولی ماری گئی ہے- صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں غزہ کے علاقے البریج میں الاقصی ٹیلی ویژن چینل کا ایک صحافی بھی زخمی ہوا ہے-

المیادین ٹیلی ویژن چینل نے بھی خبر دی ہے کہ صیہونی فوجیوں نے غزہ کے مشرق میں ہلال احمر کی ایمبولینسوں پر بھی فائرنگ کی-

اطلاعات ہیں کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ بھی فلسطینیوں کے مارچ کے موقع پر غزہ کی سرحد پر واقع ملکہ کیمپ پہنچے تھے- غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے غزہ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر موجود ہزاروں فلسطینی مظاہرین پر گولیاں برسائیں اور دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا-

غزہ سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے شدید ترین حملوں کے  باوجود فلسطینی نوجوانوں نے جبالیہ کیمپ کے قریب سرحد پر خار دار تاروں پر فلسطین کا پرچم لہرایا-

اس درمیان عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن جمیل مزہرنے کہا ہے کہ یوم الارض اور پرامن واپسی مارچ فلسطینیوں کے اتحاد اور فلسطین کی ارضی سالمیت پر تاکید ہے-

انہوں نے پرامن واپسی مارچ میں شرکت کے موقع پر کہا کہ فلسطینی امنگوں اور فلسطینی قوم کے حقوق پر کوئی سودے بازی نہیں ہو گی اور نہ ہی کسی قسم کی سازباز کی جا سکتی ہے-

عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن جمیل مزہر نے کہا فلسطینیوں کا پرامن حق واپسی مارچ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اس کے مقاصد پور نہیں ہو جاتے-

ان کا کہنا تھا کہ  فلسطینی قیدیوں کا اقدام صیہونی حکومت کے خلاف جد وجہد کے لئے ایک انقلابی اقدام ہے- پرامن حق واپسی مارچ کی اعلی کونسل کے سربراہ خالد البطش نے بھی کہا ہے کہ جو لوگ اس امید میں بیٹھے ہیں کہ فلسطینی کمزور پڑ جائیں گے اور گھٹنے ٹیک دیں گے ہم ان سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ یہ پرامن واپسی مارچ مزید ایک سال جاری رہے گا-

اس درمیان فلسطین پیپلزپارٹی کے رہنما ولید العوض نے المیادین ٹیلی ویژن چینل سے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ فلسطینیوں پر وحشیانہ مظالم بند کر دے۔ 

 

ٹیگس