صیہونی جارحیت، تاریخی مسجد نائٹ کلب میں تبدیل
صدیوں پرانی مسجد کو پہلے یہودی اسکول پھر آرٹ گیلری اور اب شادی ہال اور نائٹ کلب میں تبدیل کردیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین میں 13 ویں صدی کی تاریخی مسجد ’الاحمر مسجد‘ کو بالآخر نائٹ کلب میں تبدیل کردیا گیا جہاں آرٹ گیلری، شادی ہال اور ناچ گانے کے لیے جگہ بھی مخصوص کردی گئی ہے۔
قدیم الاحمر مسجد کو قابض اسرائیلی حکومت 1948 سے اب تک مختلف کاموں کے لیے استعمال کرتی آئی ہے، سب سے پہلے مسجد کو یہودی اسکول میں تبدیل کیا گیا پھر الیکشن کمیشن کا سینٹر بنایا گیا۔ اس سے دل نہ بھرا تو ملبوسات کی دکان میں تبدیل کردیا گیا اور اب تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے شادی ہال اور بار سینٹر بنادیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ مسجد 1276 کو تعمیر کی گئی تھی اور اسے فلسطین میں ایک قدیم اور تاریخی عمارت کی حیثیت حاصل ہے۔ مسجد کی تعمیر میں سرخ پتھروں کے استعمال کے باعث اسے الاحمر کا نام دیا گیا تھا۔ فلسطینی رہنما اس مسجد سے قبضہ واگزار کروانے کے لیے آئینی جدوجہد میں مصروف ہیں۔