May ۲۴, ۲۰۱۹ ۱۱:۳۵ Asia/Tehran

سعودی عرب کی اہم تنصیبات پر یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ڈرون حملے بدستور جاری ہیں ۔

سعودی حکام نے من گھڑت، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی الزام عائد کرتے ہوئے یہ دعوی کیا تھا کہ طائف کے علاقے میں دو میزائلوں کو نشانہ بنایا گیا، ایک میزائل کا رخ مکہ اور دوسرے کا رخ جدہ کی جانب تھا۔

یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہےکہ ہم جہاں حملہ کرتے ہیں اس جگہ کا اعلان کرتے ہیں ۔ لیکن سعودی عرب جھوٹ بول کو رائے عامہ کو منحرف کرنے کی کوشش کررہا ہے اور مکہ و مدینہ کے مقدس شہروں کی آڑ میں اپنے مکروہ اور بھیانک چہرے کو چھپانے کیکوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکہ اور مدینہ تمام مسلمانوں کے لئے قابل احترام ہیں اور ہم مکہ و مدینہ کے علاوہ سعودی عرب کے ہر شہر کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت  سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔

 سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے  لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔

ٹیگس