سینچری ڈیل کا مقابلہ کئے جانے کی ضرورت پر حزب اللہ لبنان کے سربراہ کی تاکید
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ اس بارے میں سب کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سینچری ڈیل نامی منصوبے کی مخالفت اور اس سازشی منصوبے کا مقابلہ کریں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے ہفتے کی رات غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں تحریک مزاحمت کی کامیابی کی انّیسویں سالگرہ اور سن دو ہزار میں لبنان کی مکمل آزادی کی مناسبت سے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت فلسطینی عوام کو اپنا وجود باقی رکھنے کے سلسلے میں بہت بڑی سازش کا سامنا ہے اور اس رو سے اس سال عالمی یوم القدس کا بنیادی طور پر عنوان، ٹرمپ کے سینچری ڈیل سازشی منصوبے کا مقابلہ کرنا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اپنے بیان میں بحرینی علما اور انقلابیوں کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ سینچری ڈیل نامی سازشی منصوبے پر ابتدائی طور پر قدم اٹھانے کے لئے منامہ کا انتخاب کیا گیا ہے اور اس شہر میں منعقد ہونے والی کنفرنس میں ممکنہ طور پر لبنان اور دیگر ملکوں میں فلسطینیوں کی رہائش کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی جائے گی جبکہ تمام لبنانی، فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے میں متحدہ موقف رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ خلیج فارس کے علاقے میں جو کچھ کیا جا رہا ہے اس کا مقصد سینچری ڈیل سازشی منصوبے سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کو نشانہ بنانا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ہمارے لئے یا بات قابل فخر ہے کہ غاصب صیہونی دشمن نے حزب اللہ کو اپنے لئے اسٹریٹیجک خطرہ قرار دیا ہے اور یہ ایسی دفاعی توانائی ہے کہ جس سے دشمنوں کی ترچھی نظروں کو روکا جا سکتا ہے۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اب لبنان کو عرب اسرائیل تنازعہ میں کمزور ملک کی حیثیت سے نہیں دیکھا جاتا بلکہ اس وقت لبنان ایک ایسا طاقتور ملک بن چکا ہے کہ جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ صیہونی دشمن آج اس طرف متوجہ ہے کہ لبنان اب ایک حقیقی مضبوط طاقت ہے اور یہی وجہ ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے لئے طاقتور لبنان غور طلب مسئلہ بنا ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حزب اللہ، غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں ایک دفاعی طاقت ہے۔ انھو نے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوتا تو امریکی صدر ٹرمپ، بیت المقدس اور جولان کی مانند جنوبی لبنان کو بھی اسرائیل کے حوالے کر دیتے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے مقبوضہ شبعا، کفرشوما اور لبنان کے الغجر علاقے کو آزاد کرائے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لبنان، تیل و گیس تک اسرائیل کی دسترسی میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ہم لبنان کی حکومت کی حمایت کرتے ہیں اور اس کے ساتھ بری و بحری سطح پر اپنی سرحدوں کے تعین اور حقوق کے تحفظ میں تعاون و کوشش کر رہے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اسی طرح شامی پناہ کزینوں کی وطن واپسی کی راہ میں پائی جانے والی رکاوٹوں کو دور کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔