جمال خاشقجی کےقتل میں سعودی ولیعہد ملوث: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد سمیت اعلیٰ عہدیداروں کے ملوث ہونے کے قابل قدر ثبوت موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس سے قابل قدر ثبوت کی بنا پر سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی عالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کےقتل پر یواین ہائی کمشنر فارہیومن رائٹس کی رکن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کےقتل میں سعودی ولی عہد سمیت اعلیٰ عہدیداروں کے ملوث ہونے کے قابل قدر ثبوت موجود ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ثبوت کےمطابق سعودی حکام سے باقاعدہ طورپر مجرموں کو کٹہرےمیں لانے کیلئے مزیدتحقیقات کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ خاشقجی سعودی ولی عہد کےاختیارات سے مکمل طور پر آگاہ تھے اور ان سے خوفزدہ بھی تھے۔
اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ترکی اور سعودی عرب کی اس سلسلےمیں کی گئی تحقیقات عالمی معیارات کو چھونے میں ناکام رہیں، رپورٹ میں ایف بی آئی سے بھی تحقیقات کرنے کا کہاہے۔
سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں کچھ نیا نہیں، یہ باتیں پہلےہی میڈیا پر آچکی ہیں۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کو گزشتہ سال 2 اکتوبرکواستنبول میں سعودی سفارتخانے میں بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔