Jun ۲۴, ۲۰۱۹ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • ترکی کے شہر استنبول کے میئر کے الیکشن میں حکمران جماعت کو شکست

ووٹوں کی گنتی تقریباً 95 فیصد تک مکمل ہو چکی ہے اور حریف جماعت کے امیدوار امام اوغلو کامیاب ہو گئے ہیں۔

ترکی کے شہر استبنول کے میئر کے لیے دوسری مرتبہ منعقدہ متنازع انتخاب میں صدر رجب طیب اردوغان کی حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ (اے کے) پارٹی کے امیدوار بن علی یلدرم کو حزب مخالف کے مشترکہ امیدوار اکریم امام اوغلو نے واضح مارجن سے شکست دے دی۔

ابتدائی نتائج میں بن علی یلدرم کو شکست ہوئی ہے اور ان کے مخالف امیدوار اکریم امام اوغلو نے موصول ہونے والے 95 فیصد نتائج کے مطابق 53 اعشاریہ 69 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ نتائج کے مطابق میرے حریف امام اوغلو کو برتری حاصل ہے، میں انہیں مبارک باد دیتا ہوں اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

ٹی آر ٹی کے مطابق اکریم امام اوغلو نے 46 لاکھ 98 ہزار 782 ووٹ حاصل کیے جو 54 اعشاریہ تین فیصد بنتے ہیں جبکہ بن علی یلدرم نے 39 لاکھ 21 ہزار 201 ووٹ حاصل کیے جو 45 اعشاریہ 9 فیصد ہیں۔

یاد رہے کہ 31 مارچ کو ہونے والے میئر کے انتخاب میں اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی کے اکریم امام اوغلو نے بہت قریبی مارجن سے حکمراں جماعت کے امیدوار، سابق وزیراعظم بن علی یلدرم کو شکست دی تھی، جس کے بعد انتخابات میں سامنے آنے والی بے ضابطگیوں نے انتخابی نتائج کو غیر قانونی بنادیا۔

ترکی کے الیکشن حکام نے 7 مئی کو صدر طیب اردوغان کی جماعت کی جانب سے دائر درخواست کو منظور کرتے ہوئے اکریم امام اوغلو کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا تھا اور استنبول کے میئر کا انتخاب دوبارہ کروانے کا حکم دے دیا تھا۔

ٹیگس