لیبیا: سعودی حمایت یافتہ جنرل حفتر کے مسلح کیمپ سے فرانس کے ٹینک شکن میزائل برآمد
سعودی عرب کے حمایت یافتہ لیبیا کے باغی فوجی جنرل حفتر کے مسلح کیمپ سے فرانس کے 4 ٹینک شکن میزائل برآمد ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومتی فورسز سے برسرپیکار جنرل حفتر کے حامی جنگجوؤں کے ٹھکانوں سے ملنے والے غیر استعمال شدہ 4 اینٹی ٹینک میزائل کے فرانس کی ملکیت ہونے کے شواہد مل گئے ہیں۔
امریکی ساختہ چاروں میزائل گزشتہ ماہ جنرل حفتر کے کیمپ سے ملے تھے اور جس کا امریکا نے واشنگٹن میں معائنے کے بعد اعلان کیا تھا یہ میزائل فرانس نے خریدے تھے، فرانس کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کردی گئی ہے۔
تاہم فرانس نے اقوام متحدہ کی جانب سے باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنے پرعائد پابندی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ میزائل انسداد دہشت گردی کے دوران فورسز کی حفاظت کے لیے تھے اور ان میزائلوں کو جلد ہی ناکارہ بنایا جانا تھا۔
واضح رہے کہ آئی او ایم نے جمعے کے روز ایک رپورٹ میں صراحت کے ساتھ کہا تھا کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر اپریل کے مہینے میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے حملوں کے آغاز سے اب تک تقریبا ایک ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ مذکورہ تنظیم کے مطابق مشرقی لیبیا میں تارکین وطن کے کیمپ پر کئے جانے والے فضائی حملے میں ترپن افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ حملہ جنرل خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی سے موسوم گروہ سے وابستہ جنگی طیاروں نے کیا تھا۔ اس سے قبل اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے میں چالیس افراد ہلاک اور سو دیگر زخمی ہوئے ہیں تاہم اب مہاجروں کے امور سے متعلق بین الاقوامی تنظیم آئی او ایم نے اعلان کیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد ترپن ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر و لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کی حمایت کر رہے ہیں۔