Jul ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۵:۵۶ Asia/Tehran
  • جنوبی سعودی عرب میں فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کا ڈرون حملہ

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے نجران ایرپورٹ پر ڈرون حملہ کئے جانے کا اعلان کیا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب میں واقع نجران کے فوجی ایربیس پر ڈرون حملہ کیا ہے۔اس حملے میں قاصف دو قسم کے ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گیا۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں نجران ایرپورٹ کے ٹاور اور جاسوس طیاروں کے ایک شیلٹر نیز دیگر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
یحیی سریع نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ڈرون حملے کامیاب رہے اور اہداف کو ٹھیک نشانہ بنایا گیا اور نتیجے میں ایرپورٹ کی سرگرمیاں کئی گھنٹے معطل رہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے یہ کارروائی سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں انجام پائی۔
سعودی اتحاد نے گذشتہ اڑتالیس گھنٹے کے دوران یمن کے مختلف علاقوں پر ستّائیس بار فضائی حملے کئے۔
مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ کے علاقے المینا پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کی بمباری میں کم از کم ایک شخص شہید اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔ المسیرہ کے حوالے سے موصولہ رپورٹ کے مطابق الحدیدہ کے علاقے المینا پر کی جانی والی جارحیت میں رہائشی مکانات کو بھی بھاری نقصان پہنچا۔
الحدیدہ میں اٹھارہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ کو سوئیڈن معاہدے کے تحت فائر بندی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم جب سے ہی سعودی اتحاد کی جانب سے خلاف ورزی کا ارتکاب کرتے ہوئے جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ صعدہ کے مختلف علاقوں پر بھی سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے شدید بمباری کی ہے۔
یمن کے ایک فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اور انصاراللہ کے جوانوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے زلزال ایک قسم کے تین میزائل جنوبی سعودی عرب کے علاقے عسیر میں ابواب الحدید میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر مارے جس میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کو خاصا نقصان پہنچا۔
یمن کے ڈپٹی جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف میجر جنرل علی الموشکی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ جارح فوجیوں کو یمن سے زندہ واپس نہیں جانے دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔

ٹیگس