Oct ۲۹, ۲۰۱۹ ۱۱:۵۱ Asia/Tehran
  • عرب دماغ اور یہودی پیسہ کیا کچھ کر سکتا ہے؟ (دوسرا حصہ)

ایک عرب ملک نے اسرائیلی فوج کے سابق کمانڈروں کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کی بنیاد پر ان کمانڈروں نے اس کمپنی کے لئے کام شروع کر دیا جس کا تعلق اس عرب ملک کی خفیہ ایجنسی سے تھا۔ 

عرب ممالک کی کمپنیوں کے لئے کام کرنے والے اسرائیلی سائبر ماہرین کی تنخواہیں 10 لاکھ ڈالر سالانہ تک ہوتی ہیں۔ ڈارک میٹر کمپنی میں کام کرنے والے ماہرین اسرائیلی فوج کے لئے کام کرنے کے دوران حاصل ہونے والا اسپلائیزیشن عرب ممالک کے ناقدین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی جاسوسی کرنے کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں ۔ 
سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے وقت بھی یہ خبریں آئی تھیں کہ سعودی عرب سمیت متعدد ممالک ہیں جو حکومت مخالف صحافیوں، مصنفوں اور کارکنوں کی جاسوسی کے لئے اسرائیل کی مدد لے رہے ہيں۔ 
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی وزارت جنگ سے متعلق ایک کمپنی خلیج فارس کے کچھ عرب ممالک کے تیل کے کنوؤں کی حفاظت کے لئے کام کرتی ہے۔ اس کمپنی نے دو سال پہلے 7 ارب ڈالر کا فائدہ حاصل کیا تھا۔
ایشیا گلوبل ٹکنالوجی نامی سیوس کمپنی کو ایک اسرائیلی-امریکی شخص میٹی کوخافی چلاتا ہے۔ اس کمپنی نے ایک عرب ملک میں داخلی سیکورٹی نیٹ ورک بنانے کے لئے بہت مہنگا ٹنڈر حاصل کیا تھا۔ اسرائیلی فضائیہ کے سابق کمانڈر ایتان بن ایلییاہو بھی اس کمپنی میں کام کرتے تھے۔ 
اطلاعات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ اسرائیلی سیکورٹی کمپنی عرب ممالک میں کئی اہم اداروں اور حکام کو محافظ بھی فراہم کرتی ہے۔ یہ اسرائیلی کمپنیاں، عرب ممالک میں یورپی اور امریکی کمپنیوں کے نام سے کام کرتی ہیں تاکہ ان کی اصلی پہچان سامنے نہ آ سکے۔ 
بشکریہ
رای الیوم

ٹیگس